Book Name:Sikka Naya Chalega
حدیثِ پاک میں ہے:اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّات اعمال کا دار و مدار نیّتوں پر ہے۔([1])
اے عاشقان ِ رسول! اچھّی اچھّی نیّتوں سے عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھّی اچھّی نیّتیں کر لیتے ہیں، نیت کیجئے!٭رضائے الٰہی کے لیے بیان سُنوں گا٭بااَدَب بیٹھوں گا٭ خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا٭جو سُنوں گا، اُسے یاد رکھنے، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
نُور والا آیا ہے، نُور لے کر آیا ہے
حضرت سالِم بن عبد اللہ رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے: (صحابۂ کرام و تابِعین کے زمانے کی بات ہے) ایک مرتبہ 2شخص بیٹھے آپس میں باتیں کر رہے تھے، اُن میں سے ایک نے کہا: میں نے کل رات خواب میں تمام انبیائے کرام علیہم السَّلام کی زیارت کی۔ دوسرے نے کہا: پِھر بتائیے! آپ نے کیا دیکھا؟ اب خواب دیکھنے والے اپنا خواب سُنانے لگے، بولے: میں نے دیکھا؛ ہر نبی عَلَیْہِ السَّلام کے ساتھ 4، 4چراغ تھے٭ ایک چراغ اُن کے سامنے٭ایک اُن کے پیچھے٭ایک اُن کے سیدھی جانِب٭ایک الٹی جانب۔ پِھر ہر نبی عَلَیْہِ السَّلام کے ساتھ اُن کے ایک صحابی بھی تھے، اُن کے پاس بھی ایک ایک چراغ تھا۔
پِھر میں نے دیکھا؛( ایک عظیم مرتبے والے)نبی کھڑے ہوئے، اُن کے کھڑے ہوتے ہی پُوری زمین روشن ہو گئی، اُن کے مبارک سَر کے ہر بال کے ساتھ ایک چراغ تھا اور اُن کے صحابی جو اُن کے ساتھ تھے، اُن کے ساتھ ایک ایک نہیں بلکہ 4، 4چراغ تھے۔ یہ مَنْظَر دیکھ کر میں