Book Name:Sikka Naya Chalega
جہنّم کی آگ نہیں چھوئے گی([1]) ٭جو شخص اللہ پاک کی رضا کے لیے اپنے مسلمان بھائیوں کے پاس شہر کے مُضافات میں جائے، حدیثِ پاک میں اس کے لیے جنّت کی بشارت آئی ہے۔([2]) آئیے ترغیب کے لیے آپ کو ایک مدنی بہار سناتا ہوں۔
ہم تو بس دعوتِ اسلامی کے ہو کر رہ گئے
ایک اسلامی بھائی کا کہنا ہے کہ دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے منسلک ہونے سے پہلے عام نوجوانوں کی طرح غفلت کی زِنْدَگی بَسَر کر رہا تھا، میری قسمت کا ستارہ یوں چمکا کہ ایک دن ہمارے علاقے میں کچھ اسلامی بھائی ایک دن راہِ خد میں گزارنے کے لیے آئے، ان میں سے ایک اِسْلَامی بھائی نے مجھے اس دینی کام میں شامِل ہونے کی دَعْوَت دی، لِہٰذا میں بھی اپنے چند دوستوں کے ساتھ شامِل ہو گیا، واپس جاتے ہوئے ایک اسلامی بھائی نے ہفتہ وار اجتماع کی دَعْوَت دی تو ہم نے عَرْض کی: اگر یاد رہا تو اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! ضَرور شرکت کریں گے۔بہر حال ہم نے اجتماع میں شرکت کر لی، وہاں انہی اسلامی بھائی سے ملاقات ہوئی جنہوں نے ہمیں اجتماع کی دعوت دی تھی، وہ اس قدر اخلاق سے پیش آئے کہ ہم تو بس دعوت اسلامی کے ہو کر رہ گئے۔میرا تو گویا اندازِ زندگی ہی بدل گیا، نمازوں کی پابندی نصیب ہوئی، گانوں کی جگہ نعت شریف نے لے لی، چہرے پر داڑھی اور سر پر عمامہ سجا لیا، یوں دعوتِ اسلامی کے دینی ماحول سے منسلک ہو گیا۔
عطائے حبیبِ خدا دینی ماحول ہے فَیضانِ غوث ورضا دینی ماحول
تُو داڑھی بڑھا لے عِمامہ سجا لے نہیں ہے یہ ہرگز بُرا دینی ماحول