Guftagu Kay Adaab

Book Name:Guftagu Kay Adaab

کر دکھایا جو تلواروں سے بھی ممکن نہیں ہو پا رہا تھا، وہی تگودار خان جو پہلے اسلام کو دُنیا سے مِٹا دینے پر تُلا ہوا تھا، میٹھے بول کے اَثَر سے خُود ہی مسلمان ہو کر محبوبِ رحمٰن  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کا شیدائی بَن گیا۔ اس کے نتیجے میں تاتاری قوم مسلمان ہو گئی۔ یُوں میٹھے بول کی بَرَکت سے ایک خونخوار حکومت قوم اسلامی سلطنت میں تبدیل ہو گئی۔([1])

جس وَ قت سُنّتوں کا مَیں کرنے لگوں بیاں ایسا اثر ہو پیدا جو دِل کو ہِلا سکے

میری زَبان میں وہ اثر دے خدائے پاک      جو مصطفٰے کے عشق میں سب کو رُلا سکے([2])

تِیکھی زبانیں، کڑوے بَوْل

پیارے اسلامی بھائیو! اب آپ غور فرمائیے! یہ کیسا زبردست حکم ہے:

وَ قُوْلُوْا لِلنَّاسِ حُسْنًا (پارہ:1، البقرۃ:83)

تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان: اور لوگوں سے اچھی بات کہو...!!

گویا *یہ تقدیریں بدلنے والا نُسخہ ہے* مُعَاشرے میں مُثبت تبدیلیاں لانے والا نُسخہ ہے*گھر جو اَب میدانِ جنگ بنے ہوئے ہیں، اُنہیں امن و سکون کا گہوارہ بنا دینے والا نُسخہ ہے۔ مگر افسوس...!! آج ہم قرآنِ کریم کی اِن اعلیٰ تَرِیْن تعلیمات کو بُھول کر نفسانی خواہشات کے پیچھے دوڑ رَہے ہیں، میٹھی زبانیں آج ڈھونڈیں بھی تو بہت مشکل سے ملیں گی، اَوَّل تو ہمارے پاس لفظوں کا چُناؤ ہی دُرست نہیں ہوتا، ایک سے ایک کڑوا لفظ نہ جانے کہاں سے نکال کر لاتے ہیں اور سامنے والے کے مُنہ پر دے مارتے ہیں، پِھر لہجوں میں جو تلخی ہے، لوگ چیختے ہیں، چِلّاتے ہیں، دانت پیستے ہیں، بَوْلتے ہیں تو یُوں لگتا ہے جیسے مُنہ میں اَنگارا رکھا ہوا


 

 



[1]...میٹھے بول، صفحہ:3 و4۔

[2]...وسائلِ بخشش، صفحہ:412۔