Book Name:Guftagu Kay Adaab
قَالَ اللہُ تَبَارَکَ وَ تَعَالٰی فِی الْقُرْآنِ الْکَرِیْم(اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے)
وَ قُوْلُوْا لِلنَّاسِ حُسْنًا پارہ:1، البقرۃ:83)
صَدَقَ اللہُ الْعَظِیْم وَ صَدَقَ رَسُوْلُہُ النَّبِیُّ الْکَرِیْم صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان:اور لوگوں سے اچھی بات کہو...!!
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! ہم نے پارہ:1، سورۂ بقرہ کی آیت: 83 کا کچھ حصّہ سُننے کی سَعادت حاصِل کی، آیتِ کریمہ کے اِس حصّے میں ایک بہت مختصر اور نہایت خُوبصُورت حکم دیا گیا، حکم ایسا ہے کہ اگر ہم صِرْف یہ ایک حکم پُوری طرح اپنا لیں تو ہمارے گھر، محلے بلکہ پُورے مُعَاشرے میں اچھی خاصی اور بہت بڑی تبدیلی آ سکتی ہے، ہمارا گھر بھی اَمن کا گہوارہ بن سکتا ہے اور گلی، محلّہ اور مُعَاشَرہ بھی کئی بُرائیوں سے بچ سکتا ہے۔ حکم کیا ہے؟ آئیے! سنیئے!
اللہ پاک نے فرمایا:
وَ قُوْلُوْا لِلنَّاسِ حُسْنًا (پارہ:1، البقرۃ:83)
تَرجَمۂ کَنزالْعِرفَان: اور لوگوں سے اچھی بات کہو...!!
یہ ہے جادُو جیسا اَثَر رکھنے والا خوبصُورت حکم؛ لوگوں سے اچھی بات کہو...!!
تاریخ گواہ ہے، وہ کام جو تیروں اور تلواروں سے کرنا نَا ممکن تھا، میٹھے بول اور اچھی بات نے وہ کام کر کے دِکھائے ہیں۔ تاتاری قوم جو دُنیا کی ظالِم تَرِین قوموں میں سے ایک تھی، اُنہوں نے دُنیا پر بہت ظلم و سِتَم ڈھائے، خُون کی ندیاں بہائی گئیں، درجنوں بار اُن