Guftagu Kay Adaab

Book Name:Guftagu Kay Adaab

ہیں، عمومًا بازاری انداز میں ایک دوسرے کو پُکارا جاتا ہے اور ایسے لفظ بولے جاتے ہیں۔ یہ اچھا نہیں ہے اور اگر ایسے الفاظ سے سامنے والے کا دِل دُکھے، اس صُورت میں تو یہ حرام اور جہنم میں لے جانے والا کام ہے۔

فرشتے لعنت بھیجتے ہیں

اللہ پاک کے پیارے پیارے آخری نبی، مُحَمّدِ عربی  صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے اِرشاد فرمایا : جس کسی نے مسلمان کواُس کے نام کے علاوہ کسی لفظ (یعنی بُرے نام) سے پکارا اُس پر فرشتے لعنت کرتے ہیں۔([1])

اچّھے انداز پر پکارکر ثواب کمایئے

پیارے اسلامی بھائیو! کسی کو پُکارنا بھی ایک کام ہے، اس کی بھی بڑی اہمیت ہے، ہمارے ہاں پُکارنے کے بھی ایک سے ایک انداز پائے جاتے ہیں؛ *اَوئے...!! *اَو لمبو..!! *اَو لنگڑے...! وغیرہ وغیرہ بازاری اور دِل آزاری والے طریقوں سے پُکارا جا رہا ہوتا ہے۔ اس طرح پُکارنے سے بھی سامنے والے کی دِل آزاری ہو سکتی ہے۔ لہٰذا جب بھی کسی کو پُکارنا ہو تو اچھے انداز سے پُکارئیے! نام لے کر پُکارئیے! اگر نام معلوم نہ ہو تو بھی عرف کے مطابِق مہذَّب انداز والفاظ میں پکارئیے! مثلاً *بھائی جان...!! *جناب! *عالیجاہ...! *پیارے بھائی! *محترم...!! وغیرہ کہہ کر پُکار لیجئے! غرض؛ جب بھی کسی مسلمان کو پکارا جائے تو اُس کادِل خوش کرنے کا ثواب کمانے کی نیت کے ساتھ اچھے سے اچھا انداز ہو اور نام بھی پورا لیا جائے، موقع کی مُناسَبَت سے آخر میں لفظ بھائی یا صاحب


 

 



[1]...جامع صغیر، صفحہ:525، حدیث:8666ْ۔