Book Name:Guftagu Kay Adaab
دینا، اِس کی ویڈیو ز، آڈیوز سننا سنانا، لوگ دیکھیں سنیں اِس کے لیے وائرل کرنا وغیرہ حرام و جہنم میں لے جانے والے کام ہیں۔([1])
مَذاق کرنے والانظروں سے گر جاتا ہے
مسلمانوں کے دوسرے خلیفہ، حضرت عمرفاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: جو مذاق کرتا ہے وہ لوگوں کی نظروں سے گِر جاتا ہے۔([2])
حضرت عمر بن عبد العزیز رحمۃُ اللہِ علیہ نے فرمایا:آپس میں مذاق مسخری مت کیا کرو کہ اس طر ح دِلوں میں نفر ت بیٹھ جاتی ہے۔([3])
ہنسی مذاق سے دُشمنی پیدا ہوتی ہے
امام غزالی رحمۃُ اللہِ علیہ فرماتے ہیں: کہا جاتا ہے کہ ہر چیز کا بیج ہو تا ہے اور دشمنی کا بیج مِزاح(یعنی ہنسی مذاق) ہے اوریہ بھی کہا گیا ہے کہ مِزاح (یعنی ہنسی مذاق ) عقل کو چھین لیتا اور دوستوں کوجُدا کر دیتاہے۔([4])
صَلُّوا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
(5):فُحش گوئی سے بچا کیجیے!
گفتگو کے آداب میں سے ایک اہم ادب یہ بھی ہے کہ ہم زبان سے کوئی بھی فُحش