Book Name:Guftagu Kay Adaab
نے فرمایا: اچھی بات صَدَقہ ہے۔([1])
یعنی صَدَقہ صرف مال ہی سے نہیں ہوتا بلکہ ہر معمولی (یعنی چھوٹی سے چھوٹی) نیکی (بھی) اگر اِخلاص سے کی جائے تو اُس پر صَدَقے کا ثواب ملتا ہے حتّٰی کہ مسلمان بھائی سے میٹھی اور نرم باتیں کرنا بھی صَدَقہ ہے۔([2])
صحابئ رسول، حضرت جابر رَضِیَ اللہُ عنہ بیان کرتے ہیں کہ مکی مَدَنی آقا صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا:بیشک تم میں سے مجھے سب سے زیادہ پیارے اور قیامت کے دن میرے نزدیک تر وہ لوگ ہو ں گے جو تم میں سے زیادہ اچھے اَخلاق والے ہیں اور تم میں سے مجھے سب سے زیادہ ناپسند اور قیامت کے دن مجھ سے زیادہ دور وہ لوگ ہوں گے جو بُرے اَخلاق والے ہیں، جو زیادہ باتیں کرنے والے منہ پھٹ، باچھیں کھول کر اور منہ بھر کر باتیں کرنے والے ہیں۔([3])
اللہ پاک ہمیں توفیق عطا فرمائے، کاش! ہم اچھی بات کہنے والے بن جائیں۔ آئیے! گفتگو کے چند آداب سُنتے ہیں:
(1):بات کرتے ہوئے مسکرایا کیجیے...!!
موقع کی مُنَاسبت سے بات کرتے وقت مسکرانے کی عادَت بنائیے! اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! بات میں اَثَر آئے گا۔ اگر ادائے سُنّت کی نِیّت کر لیں گے تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!