Book Name:Guftagu Kay Adaab
ثواب بھی ملے گا۔ حضرت اَبُودَرْدَا رَضِیَ اللہُ عنہ صحابئ رسول ہیں، فرماتے ہیں: میں نے محبوبِ ذیشان، مکی مَدَنی سُلطان صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کوجب بھی گفتگو کرتے دیکھا تو یہی دیکھا کہ آپ دورانِ گفتگو مسکرا رہے ہوتے تھے۔([1])
حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہُ عنہما فرماتے ہیں: رسولِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم جب گفتگو فرماتے تو مبارَک دانتوں سے نُور چھلکتا دِکھائی دیتا تھا۔([2])
سُبْحٰنَ اللہ! ہمارے آقا صلّی اللہ ُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم تو نُور ہی نُور ہیں، وہ بات کرتے تو نُور جھلکتا تھا، ہم امتیوں کو کم از کم اتنا تو کرنا چاہئے کہ *باتوں سے پُھول جھڑیں *میٹھی میٹھی، اچھی اچھی باتیں کیا کریں *جب بولیں تو بات دِل کو چھلنی نہ کرے بلکہ دِل میں اُترتی چلی جائے۔
ہم اس کے قائِل نہیں جو سَر سے گزر جائے
بات ایسی کرو! جو دِل میں اُتر جائے
اور کسی شاعِر نے کہا تھا:
جو بات کہو منہ سے وہ اچھی ہو بھلی ہو
کھٹی نہ ہو کڑوی نہ ہو، مصری کی ڈلی ہو
(2):چیخ چِلّا کر مت بولیے...!!
چیخنا جہالت کی نشانی ہے، گفتگو کے آداب میں سے ہے کہ چِیخ کر بات نہ کی جائے۔