Shoq e Madina

Book Name:Shoq e Madina

یَارسولَ اللہ !  میں آپ کی شفاعت کا سوالی ہوں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

مدینہ   پاک کی حاضِری کے لئے جلدی کرو !

پیارے اسلامی بھائیو ! یہ جو آیتِ کریمہ ہم نے دونوں واقعات میں سُنی کہ  اللہ  پاک قرآن کریم میں فرماتا ہے :

وَ لَوْ اَنَّهُمْ اِذْ ظَّلَمُوْۤا اَنْفُسَهُمْ جَآءُوْكَ فَاسْتَغْفَرُوا اللّٰهَ وَ اسْتَغْفَرَ لَهُمُ الرَّسُوْلُ لَوَجَدُوا اللّٰهَ تَوَّابًا رَّحِیْمًا(۶۴)   ( پارہ : 5 ، سورۂ نساء : 64 )

ترجَمہ کنزُ الایمان : اور اگر جب وہ اپنی جانوں پر ظلم کریں تو اے محبوب تمہارے حضور حاضر ہوں اور پھر اللہ سے معافی چاہیں ا ور رسول ان کی شِفاعت فرمائے تو ضرور اللہ کو بہت توبہ قبول کرنے والا مہربان پائیں۔

اس آیت کریمہ میں ہمیں گناہوں کی بخشش اور مَغفِرَت کا ایک طریقہ بتایا گیا ہے کہ جب بندہ گناہ کر بیٹھے تو اسے چاہیے کہ دربارِ رسالت میں حاضر ہو جائے ، بارگاہِ مصطفےٰ میں حاضر ہو کر خود بھی توبہ کرے ، اللہ پاک سے مَغفِرَت کا سوال کرےاور اس کے ساتھ ساتھ رسولِ اکرم ، نورِ  مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  بھی اس گناہ گار کے لئے دعائے مَغفِرَت فرمائیں تو ضرور اللہ کو توبہ قبول کرنے والا بخشنے والا پائیں گے۔

اس سے پتا چلا ! مدینۂ مُنَوَّرَہ میں روضۂ مصطفٰے کے سامنےحاضر ہو جانے سے مَغفِرَت کی بھیک ملتی ہے۔

ایک دوسری آیت میں اللہ پاک فرماتا ہے :