Book Name:Shoq e Madina
سُبْحٰنَ اللہ ! آقا کریم ، رَؤفٌ رّحیم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے کرم کے قربان جائیے ! اِدھر اَعْرابی نے عَرْض کیا تھا ادھر سے قبرِ پُر نور سے آواز آئی : قَدْ غُفِرَ لَکَ تیرے گناہ بخش دئیے گئے ہیں۔ ( [1] )
اسی طرح کی ایک روایت علّامہ ابن جوزی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے عُیُوْنُ الحِکایات میں بھی نقل کی ہے : حضرت محمد بن حَرْب ہِلَالی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ بیان کرتے ہیں : ایک مرتبہ میں روضۂ مصطفٰے صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم پر حاضر تھا ، میں نے دیکھا ! ایک اَعْرابی ( یعنی عرب کے دیہات کا رہنے والا ) حاضرِدربار ہوا اورحضورِ انور ، شافعِ مَحْشر ، محبوبِ رَبِّ اَکْبَرْ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی بارگاہِ بے کس پناہ میں عَرْض کیا : یَا رسولَ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! اللہ پاک نے آپ پر جو سچی کتاب نازل فرمائی ، اس قرآن کریم میں اللہ پاک فرماتا ہے :
وَ لَوْ اَنَّهُمْ اِذْ ظَّلَمُوْۤا اَنْفُسَهُمْ جَآءُوْكَ فَاسْتَغْفَرُوا اللّٰهَ وَ اسْتَغْفَرَ لَهُمُ الرَّسُوْلُ لَوَجَدُوا اللّٰهَ تَوَّابًا رَّحِیْمًا(۶۴) ( پارہ : 5 ، سورۂ نساء : 64 )
ترجَمہ کنزُ الایمان : اور اگر جب وہ اپنی جانوں پر ظلم کریں تو اے محبوب تمہارے حضور حاضر ہوں اور پھر اللہ سے معافی چاہیں ا ور رسول ان کی شِفاعت فرمائے تو ضرور اللہ کو بہت توبہ قبول کرنے والا مہربان پائیں۔
اس اَعْرابی نے یہ آیت پڑھنے کے بعد عَرْض کیا : اے میرے آقا صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! میں اپنے گناہوں کی معافی کے لئے آپ کے دربارِ گوہر بار میں حاضر ہوا ہوں ، آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم