Book Name:Shoq e Madina
کو اللہ پاک کی بارگاہ میں اپنا شَفِیع ( یعنی شفاعت کرنے والا ) بناتا ہوں ۔
یہ کہہ کر وہ عاشقِ رسول اعرابی رونے لگا اور اس کی زبان پر یہ اشعار جاری ہوگئے :
يَا خَيْرَ مَنْ دُفِنَتْ باِلْقَاعِ اَعْظُمُهٗ فَطَابَ مِنْ طِيْبِهِنَّ الْقَاعُ وَالْاَكَمْ
رُوْحِی الْفِدَاءُ لِقَبْرٍ اَنْتَ سَاكِنُهٗ فِيْهِ الْعِفَافُ وَفِيْهِ الْجُوْدُ وَالْكَرَمْ
وضاحت : اے وہ بہترین ذات ! جن کا مبارک وجود اس زمین میں دفن کیا گیا تو اس کی عمدگی اور پاکیزگی سے میدان اور ٹیلے معطر ہو گئے۔میری جان فدا ہو اس قبرِ انور پر جس میں آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم آرام فرما ہیں ، جس میں پاک دَامنی ، سَخاوت اور عفو و کرم کا بیش بہا خزانہ ہے۔
وہ عاشقِ رسول کافی دیر تک روتے ہوئے ان اشعار کی تکرار کرتا رہا پھر اپنے گناہوں کی معافی مانگتا ہوا اَشْک بار آنکھوں سے رخصت ہو گیا ، حضرت محمد بن حَرْب ہِلَالی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : جب میں سویا توخواب میں سرورِ عالم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی زیارت سے شرف یاب ہوا ، آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے مجھ سے فرمایا : اِلْحَقِ الرَّجُلَ فَبَشِّرْہٗ اَنَّ اللہ َتَعَالیٰ قَدْ غَفَرَ لَہٗ بِشَفَاعَتِیْ یعنی اس اَعْرابی سے ملو اور اسے خوشخبری سنا دو کہ اللہ پاک نے میری شفاعت کی برکت سے اس اَعْرابی کی مَغفِرَت فرما دی ہے۔ ( [1] )
اُمّت کے حق میں اب بھی کرم فرماتے ہیں
سُبْحٰنَ اللہ ! اے عاشقانِ رسول ! ان دونوں واقعات پر ذرا غور کیجئے ! ایک واقعہ صحابئ رسول کا ہے ، ایک واقعہ کسی خوش نصیب عاشقِ رسول کا ہے ، ان دونوں واقعات پر غور کیجئے ! ان سے واضح پتہ چلتا ہے کہ ہمارے آقا و مولا ، مکی مدنی مصطفٰے صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم اپنی