Book Name:Shoq e Madina
اللہ کرے ہمیں یہ سَعادت نصیب ہو ، مدینے کی حاضری کا اِذْن ملے اور مدینے پاک میں حاضر ہو کر شفاعت کی بھیک مانگنا نصیب ہو جائے ، یقین کیجئے ! مدینۂ مُنَوَّرَہ کی حاضری بہت عظیم سَعادت ہے۔
مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ ، حضرت علی المرتضی شیر خدا رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : تاجدارِ مدینہ ، قرارِقلب و سینہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو ظاہری دنیا سے پردہ فرمائے ابھی 3دن گزرے تھے ، ایک بَدْوی ( یعنی عرب کا دیہاتی ) مزارِ پُر اَنْوَار پر حاضر ہوا ، اس نے اپنے آپ کو قبرِ مُنَوَّر پر گرا دیا اور مزار کی پُر نُور خاک کو اپنے سر پر ڈالا اور عَرْض کیا : یَا رسولَ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! جو کچھ آپ نے اللہ پاک سے سنا ہے ، وہ ہم نےآپ سے سنا ہے ، یَا رسولَ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! اللہ پاک فرماتا ہے :
وَ لَوْ اَنَّهُمْ اِذْ ظَّلَمُوْۤا اَنْفُسَهُمْ جَآءُوْكَ فَاسْتَغْفَرُوا اللّٰهَ وَ اسْتَغْفَرَ لَهُمُ الرَّسُوْلُ لَوَجَدُوا اللّٰهَ تَوَّابًا رَّحِیْمًا(۶۴) ( پارہ : 5 ، سورۂ نساء : 64 )
ترجَمہ کنزُ الایمان : اور اگر جب وہ اپنی جانوں پر ظلم کریں تو اے محبوب تمہارے حضور حاضر ہوں اور پھر اللہ سے معافی چاہیں ا ور رسول ان کی شِفاعت فرمائے تو ضرور اللہ کو بہت توبہ قبول کرنے والا مہربان پائیں۔
اس اَعْرابی نے عَرْض کیا : یَا رسولَ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! میں نے اپنے اوپر ظلم کیا ہے ( یعنی مجھ سے گناہ ہو گیا ہے ) اور آپ کی بارگاہِ بے کس پناہ میں حاضر ہوا ہوں تاکہ آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم میرے لئے اِسْتِغْفار ( یعنی دعائے مَغفِرَت فرمائیں ) ۔