Shoq e Madina

Book Name:Shoq e Madina

وَ  سَارِعُوْۤا  اِلٰى  مَغْفِرَةٍ  مِّنْ  رَّبِّكُمْ  وَ  جَنَّةٍ    ( پارہ : 4 ، سورۂ آلِ عمران : 133 )

ترجَمہ کنزُ العرفان : اور اپنے رب کی بخشش اور اس جنت کی طرف دوڑو۔

اعلیٰ حضرت کے والد محترم مولانا نقی علی خان رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  نے اس جگہ بہت ایمان افروز مدنی پھول دیا ہے ، آپ کے فرمان کا خُلاصہ ہے کہ ان دونوں آیتوں کو ملا دیجئے ! پہلی آیت میں اللہ پاک نے یہ بتایا ہے کہ مدینۂ مُنَوَّرَہ میں حاضر ہونے ،  وہاں توبہ کرنے سے ، رسولِ اکرم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی شفاعت کی بَرکت سے مَغفرت ملتی ہے ، دوسری آیت میں رَبِّ کریم فرماتا ہے : رَبّ کی مَغفِرَت کی طرف جلدی جلدی دوڑ کر پہنچو ، ان دونوں آیتوں کو ملانے کا نتیجہ یہ نکلے گاکہ قرآن ہمیں یہ تعلیم دے رہا ہے : اے گناہ گار بندو ! اے محبوب کے اُمّتیو ! اے عاشقانِ رسول !  جو اپنی جانوں پر ظلم کر بیٹھے ہو ، بالکل دیر مت لگاؤ ! نہایت جلدی سے اپنے محبوب آقا ، مکی مدنی مصطفٰے صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کے قدموں میں پہنچ جاؤ ! کہ وہاں تمہیں مغفرت کی خیرات ملے گی۔  ( [1] )

 سُبْحٰنَ اللہ ! پتا چلا ! مدینۂ مُنَوَّرَہ  حاضِری کے لئے جلدی کرنا قرآنی آیات کا مطلوب ہے ، لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم مدینۂ مُنَوَّرَہ  حاضِری کے لئے جلدی کریں ، جتنی جلدی ہو سکے وہاں پہنچنے کی کوشش کریں ، جنہیں اللہ پاک نے استطاعت بخشی ہے ، جو وہاں پہنچ سکتے ہیں ، وہ تو مدینۂ پاک حاضِری میں بالکل سستی نہ کریں ، جب موقع ملے ، حاضِر ہو جایا کریں اور جن کے پاس استطاعت نہیں ہے ، جن کے پاس مال و دولت نہیں ، ظاہِری اسباب نہیں ہیں ، انہیں بھی چاہئے کہ حاضِرئ مدینہ کا شوق بڑھائیں ، حاضِرئ طیبہ کے لئے تڑپا کریں ، رویا کریں ، دُعائیں مانگا کریں ، طلب سچی ہوئی تو  اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم !  بگڑی سنور ہی جائے گی۔


 

 



[1]... جواہر البیان فی اسرار الارکان ، صفحہ : 204۔