Book Name:Shoq e Madina
سلام عَرْض کرے ، اللہ پاک اُس پر ایک فرشتہ مقرر فرمائے گا ، جو مجھ تک اس کا سلام بھی پہنچائے گا اور اُس کی دنیا و آخرت کے کاموں کی کفایت بھی کرے گا اور اس کے ساتھ ساتھ میں اُس کا گواہ ہوں گا ( یا یہ فرمایا کہ ) میں اس کی شفاعت بھی کروں گا۔ ( [1] )
اے عاشقانِ رسول ! بہت ہی عظیم سَعادت ہے کہ بندے کو مدینۂ مُنَوَّرَہ کی حاضری کا موقع نصیب ہو * جس پیارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا ہم کلمہ پڑھتے ہیں * جن کی محبت دلوں میں سجائے رکھتے ہیں * جن کی شفاعت کی اُمید باندھے ہوئے ہیں * ان آقا کریم ، رَؤفٌ رّحیم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے روضۂ پُر نور کی زیارت کا شَرف نصیب ہو * سنہری جالیاں ہوں * ہاتھ باندھ کر * سر جُھکا کر * دل میں یادِ مصطفےٰ سجا کر * آنسو بہاتے ہوئے * تڑپ تڑپ کر اپنے آقا و مولا ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے پاک دربار میں سلامِ عقیدت پیش کر رہے ہوں ، یقین کیجئے ! یہ سَعادت مل جانا ہی بہت بڑااِنعْام ہے ، جس خوش نصیب کو زندگی میں ایک بار بھی یہ موقع نصیب ہو جائے ، یقیناً وہ مقدر کا سِکَنْدَر ہے۔
لیکن قربان جائیے ! کریم کا کرم رُکتا نہیں ہے ، جو کرم والے ہوتے ہیں ان کا کرم مَحدُود نہیں ہوتا۔ایک تو یہی سَعادت بہت بڑی ہےکہ بندے کو وہاں حاضری کا موقع نصیب ہو جائے ، سلام عَرْض کرنے کی سَعادت مل جائے ، اس کے ساتھ ساتھ سعادَت پانے والے پر مزید کرم یہ بھی ہوتا ہے کہ آقا کریم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے صدقے اللہ پاک اس بندے کے ساتھ ایک فرشتہ مقرر فرما دیتا ہے جو سرورِ عالم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں اس کا سلام بھی حاضر کرتا ہے اور سلام عَرْض کرنے والے کے دُنیوی اور