Book Name:Musalman Ki Izzat Kijiye
جاتے ہیں * سیٹھ ملازِم کو ذلیل کرتے نہیں شرماتا ، سب کے سامنے اس کی عزّتِ نفس کو تار تارکر کے رکھ دیتا ہے * صدقہ خیرات کرنا ہوتو بعض امیر شہرت کے چکر میں غریبوں کی تصویریں بناتے ، اپنی نام نہاد سخاوت کا چرچا کرتے اور بےچارے غریب کی عزّتِ نفس کے ساتھ کھیلتے ہیں * شادی بیاہ میں بعض دفعہ غریب رشتے داروں کو ذلیل کر دیاجاتا ہے بلکہ اب تو وَنْ کَلِکْ ( One Click ) فارمولا بھی آگیا ، لوگ ہنسی مذاق ( یعنی Prank ) کے نام پر دوسروں کا مذاق بنا کر سوشل میڈیا پر ڈالتے اور لاکھوں کروڑوں کے سامنے بےچاروں کی عزّت پامال کر ڈالتے ہیں۔
حضور نبئ پاک ، صاحبِ لَوْلاک صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان سے دریافت فرمایا : کیا تم جانتے ہو کہ اللہ پاک کے نزدیک سود سے بڑا گناہ کون سا ہے ؟ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے عرض کیا : اللہ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم یعنی اللہ پاک اور اس کا رسول صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم بہتر جانتے ہیں۔ تو آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : بے شک اللہ پاک کے نزدیک سود سے بڑھ کر گناہ مسلمان کی عزت کو حلال سمجھنا ہے۔ ( [1] )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقانِ رسول ! جب اللہ پاک نے ، اس کے پیارے محبوب صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے مسلمان کو ایسی عزّتوں سے نوازا ہے تو ہم پر لازِم ہے کہ ہم دوسروں کی عزّت کریں ، انہیں تعظیم و تکریم دیں اور کسی صُورت بھی دوسروں کی عزّتِ نفس پامال نہ کیا کریں۔