Book Name:Musalman Ki Izzat Kijiye
عشقِ رسول دیکھئے ! آپ نے چادر مبارک کو زمین پر گرنے نہ دیا ، لپک کر چادر مبارک کو ہاتھوں پر لیا ، اسے چوما اور آنکھوں پر لگا کر بےاختیار رونے لگے ، روتے روتے عرض کیا : یارسولَ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! آپ نے مجھے عزّت بخشی ، اللہ پاک آپ کی عزّتوں میں مزید اضافہ فرمائے ، میری یہ مجال نہیں کہ میں آپ کی مبارک چادر پر بیٹھوں ، یہ کہہ کر آپ نے چادر مبارک بارگاہِ رسالت میں پیش کر دی۔
اس پر اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : اِذَا اَتَاکُمْ کَرِیْمُ قَوْمٍ فَاَکْرِمُوْہُ یعنی جب تمہارے پاس قوم کا عزّت دار شخص آئے تو اس کی عزّت کرو ! ( [1] )
اے عاشقانِ رسول ! قربان جائیے ! رسولِ خُدا ، احمدِ مجتبیٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی ان خوش گوار اور نِرالی اداؤں پر... ! ! دوجہاں کے سردار ہیں ، اللہ پاک نے اپنی محبوبِیّت کا تاج عطا فرمایا ، نبیوں کا امام بنایا ، اتنا اَرْفَع و اعلیٰ ، بلند ترین مقام ہونے کے باوُجود مبارک انداز دیکھئے ! کیسے نِرالے ہیں ، ایک غُلام حاضِر ہوتا ہے اور سرکارِ مدینہ ، راحتِ قلب و سینہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم انہیں اپنی چادر عطا فرماتے ہیں۔ سُبْحٰنَ اللہ !
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو ! اللہ پاک نے مسلمان کو عزَّت سے نوازا ہے ، کوئی غریب ہے یا امیر ، کوئی گورا ہے یا کالا ، ہر وہ شخص جس کے دِل میں ایمان کا نور موجود ہے ، اس کے سر پر عزَّت کا تاج بھی سجاہوا ہے ، اللہ پاک قرآنِ کریم میں ارشاد فرماتا ہے :