Musalman Ki Izzat Kijiye

Book Name:Musalman Ki Izzat Kijiye

ہنسیں ، ہوسکتا ہے کہ وہ ان ہنسے والیوں سے بہتر ہوں

مسلمان کی عزّت  و تعظیم میں سے ہے کہ کسی طرح بھی اس کا مذاق نہ اُڑایا جائے۔ آیتِ کریمہ کے اس حصّے میں اسی بات کی تعلیم دی گئی ہے کہ کوئی مرد دوسرے مرد کا اور کوئی عورت دوسری عورت کا مذاق نہ اُڑائے۔

ہر ایک کا اپنا ذوق ہوتا ہے ، زِندگی گزارنے کا انداز اپنا ہوتا ہے ، ہم کسی کے انداز پر تنقید نہیں کر سکتے ، ہم کسی کے لباس پر ، اس کے لائف سٹائل پر تنقید نہیں کر سکتے ، یہاں تک کہ اگر کوئی گُنَاہ گار ہے تو اسے بھی اچھے انداز سے نیکی کی دعوت تو دی جائے گی مگر اس کا مذاق اُڑانا ہر گز درست نہیں ہے۔

آج کل ہمارے ہاں یہ وبابہت عام ہے * کسی نے داڑھی شریف کی سُنّت سجا لی تو اس پر تنقید * کوئی عمامے شریف کا تاج سجا لے تو اس پر تنقید * کوئی آدھی پنڈلی تک سُنّت کے مطابق کرتا پہنتا ہے تو اس پر تنقید * بےچارے غریب کے لباس پر طعن و تشنیع کرتے ہیں * دوسروں کی نقل اُتار کر ان کے انداز کا مذاق اُڑایا جاتا ہے * یہاں تک کہ بعض نادان قُدْرت کی بنائی ہوئی چیزوں کا بھی مذاق اُڑاتے ہوئے بالکل نہیں شرماتے * کسی کی آنکھ ٹیڑھی ہے تو اسے بھینگا کہہ کر مذاق اُڑائیں گے * کسی کی ناک لمبی ہے تو اس کی ناک  کا مذاق * کسی کے ہونٹ موٹے ہیں تو اس کے ہونٹوں کا مذاق * کسی بےچارے کی ٹانگ میں مسئلہ ہے تو اسے لنگڑا کہہ کر مذاق اُڑاتے اور سامنے والے کی عزّتِ نفس کی دھجیاں اُڑاتے ہیں۔