Book Name:Ilm e Deen Kay Fazail
بنائیے کہ اچھی نیت بندے کو جنت میں داخِل کر دیتی ہے۔ بیان سننے سے پہلے بھی اچھی اچھی نیتیں کر لیجئے ! مثلاً نیت کیجئے ! * عِلْم سیکھنے کے لئے پورا بیان سُنوں گا * با اَدب بیٹھوں گا * دورانِ بیان سُستی سے بچوں گا * اپنی اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا * جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
طالِبِ عِلْمِ دین پر کرم ہو گیا... ( ایمان افروز واقعہ )
حضرت یحیٰ بن یحیٰ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہم فتئ مدینہ ، حضرت مالِک بن انس رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے شاگرد ہیں ، فرماتے ہیں : پہلے دِن جب میں حضرت امام مالِک بن انس رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی خدمت میں پڑھنے کے لئے حاضِر ہوا ، آپ نے میرا نام پوچھا ، پھر فرمایا : اللہ ! اللہ ! اے یحیٰ ! عِلْمِ دین سیکھنے میں خوب کوشش کرو... ! تمہاری ترغیب کے لئے میں تمہیں ایک واقعہ سُناتا ہوں۔ ایک مرتبہ مُلْکِ شام سے تمہاری ہی عمر کا ایک نوجوان مدینہ منورہ میں عِلْمِ دین سیکھنے کے لئے آیا ، وہ ہمارے ساتھ پڑھتا تھا ، دورانِ طالبِ علمی ہی اسے موت آگئی ، میں نے اس نوجوان کے جنازے جیسا کسی کا جنازہ نہیں دیکھا ، مدینہ منورہ کا کوئی عالِم ، کوئی طالِبِ عِلْم ایسا نہیں تھا جو اس کے جنازے پر نہ آیا ہو ، اس وقت کے بہت بڑے عالِمِ دین حضرت ربیعہ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے اس کی نمازِ جنازہ پڑھائی ، پھر حضرت ربیعہ ، حضرت زید بن اسلم ، حضرت یحیٰ بن سعید اور حضرت ابنِ شہاب رَحمۃُ اللہ عَلَیْہم ( یعنی اس وقت کے بہت بڑے بڑے عُلمائے کرام ) نے اسے قبر میں اُتارا۔
اس خوش نصیب طالِبِ عِلْم کی وفات کے تیسرے دِن ایک شخص نے اسے خواب