Book Name:Ilm e Deen Kay Fazail
اُوپر انبیائے اُولُو العَزْم * انبیائے اُولُو العزم میں اُوپر حضرت ابراہیم خلیل اللہ عَلَیہ السَّلام کا درجہ * اور حضرت ابراہیم خلیل اللہ عَلَیہ السَّلام سے اُوپر خاتَمُ النَّبِیین ، رَحْمَۃُلِّلْعَالَمِیْن ، حبیبِ رَبُّ الْعَالَمِیْن کا درجہ ہے۔
اللہ اکبر ! اے عاشقانِ رسول ! غور فرمائیے ! یہ صِرْف ایک اجمالی بیان ہے ، حقیقت میں اللہ پاک کے پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کا کیا مقام و مرتبہ ہے ، یہ تو کوئی پہنچان ہی نہیں سکتا ، صِرْف اجمالی طَور پر ان درجات ہی کو دیکھ لیا جائے تو ہمارے آقا و مولیٰ ، مکی مدنی مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ایک ادنیٰ اُمّتی پر کتنے درجے فضیلت رکھتے ہیں ، اب حدیثِ پاک سنیئے ! ارشاد فرمایا : ایک عالِمِ دِین عبادت گزار مسلمان پر ایسی ہی فضیلت رکھتا ہے ، جیسی میری فضیلت ایک ادنیٰ اُمّتی پر ہے۔
یہ ہے عُلَمائے کرام کی شان.... ! ! اللہ پاک ہم سب کو باعَمَل عالِمِ دین بننے کی توفیق نصیب فرمائے۔
آمین بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیِّیْن صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم
( 4 ) : 72 صِدِّیقوں کا ثواب
حضرت اُمامہ باہلی رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے ، رسولِ اکرم ، نورِمجسم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : جو عِلْمِ ( دِین ) سیکھتے اور عِبَادت کرتے ہوئے پروان چڑھا اور بڑا ہو کر بھی اسی حالت میں رہا ، تو اللہ پاک قیامت والے دن اُس کو 72صدیقوں کا ثواب عطا فرمائے گا۔ ( [1] )
( 5 ) : عِلْمِ دین سیکھنا کیوں ضروری ہے ؟
حضرت معاذ بن جبل رَضِیَ اللہ عنہ سے روایت ہے ، رسولِ اکرم ، نورِ مجسم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم