Ilm e Deen Kay Fazail

Book Name:Ilm e Deen Kay Fazail

عِلْمِ  ( دِین )  کے لئے ہر چیز یہاں تک کہ سمندر میں مچھلیاں بھی مغفرت کی دُعا کرتی ہیں۔ ( [1] )  

پیارے اسلامی بھائیو ! عِلْمِ دِین سیکھنے کی کیسی عظیم برکات ہیں کہ طالِبِ عِلْمِ دین اپنے کاموں میں مشغول ہوتا ہے ، عِلْم سیکھتا ہے ، دِینی کتابیں پڑھتا ہے ، قرآنی آیات اور احادیث یاد کر رہا ہوتا ہے اور دُنیا کی ہر چیز یہاں تک کے سمندر کی مچھلیاں بھی اس کے لئے مغفرت کی دُعا کر رہی ہوتی ہیں۔ یہ کیسی خوش بختی ہے ... ! ! سُبْحٰن اللہ !

کونسا عِلْم سیکھنا فرض ہے... ؟

 اے عاشقانِ رسول ! ابھی ہم نے جو حدیثِ پاک سُنی ، اس میں فرمایا گیا کہ عِلْم حاصِل کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔ اس حدیثِ پاک میں کونسا عِلْم مراد ہے ؟  شیخِ طریقت ، امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکاتہمُ العَالِیَہ فرماتے ہیں : اس حدیثِ پاک سے اسکول کالج کی مُرَوَّجہ دُنیوی تعلیم نہیں بلکہ ضَروری دینی علم مُرادہے۔لہٰذا * سب سے پہلے اسلامی عقائد کا سیکھنا فرض ہے * اس کے بعدنَماز کے فرائض و شرائط ومُفسِدات ( یعنی نَماز کس طرح دُرُست ہوتی ہے اور کس طرح ٹوٹ جاتی ہے ، اس کا سیکھنا ) * پھر رَمَضانُ المُبارَک کی تشریف آوَری ہوتوجس پر روزے فرض ہوں اُس کیلئے روزوں کے ضَروری مسائل * جس پر زکوٰۃ فرض ہو اُس کے لئے زکوٰۃ کے ضَروری مسائل * اسی طرح حج فرض ہونے کی صورت میں حج کے * نکاح کرنا چاہے تو نکاح کے * تاجر کو تجارت کے * خریدار کو خریدنے کے * نوکری کرنے والے اورنوکر رکھنے والے کو اِجارے کے  * غرض  ہر مسلمان عاقِل و بالِغ مردو عورت پر اُس کی موجودہ حالت کے مطابِق مسئلے سیکھنا فرضِ عَین ہے۔


 

 



[1]...جامع صغیر ، صفحہ : 325 ، حدیث : 5266۔