Ilm e Deen Kay Fazail

Book Name:Ilm e Deen Kay Fazail

سایہ کرتا ہے ، دوسرا فرشتہ پہلے فرشتے کے پروں کے اُوپر اپنے پروں سے سایہ کرتا ہے ، یوں کرتے کرتے آسمان تک فرشتے ایک دوسرے کے پروں پر اپنے پَر پھیلا دیتے ہیں۔

طالِبِ عِلْمِ دین کی یہ فضیلت بیان کرنے کے بعد سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : کیا سیکھنے آئے ہو ؟ حضرت صَفْوان  رَضِیَ اللہ عنہ نے عرض کیا : یارسولَ اللہ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! میں مکہ مکرمہ سے مسلسل سفر کرتے ہوئے آپ کی خدمت میں موزوں پر مسح کے متعلق مسئلہ پوچھنے حاضِر ہوا ہوں۔ ( [1] )  

سُبْحٰن اللہ ! سُبْحٰن اللہ ! پیارے اسلامی بھائیو ! دیکھئے ! عِلْمِ دین سے کیسی محبت ہے ! صِرْف ایک مسئلہ پوچھنے کے لئے اتنی دُور سے سَفر کر کے حاضِر ہوئے۔ اور ہمارے پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی خوشی کا انداز بھی دیکھئے ! آپ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے کس پیارے  انداز میں طالِبِ عِلْمِ دین کا استقبال فرمایا اور انہیں طلبِ عِلْمِ دین کے فضائِل سنائے۔

 ( 9 ) : عِلْمِ دین کی برکت سے قبر روشن ہوتی ہے

حضرت کعبُ الاَحْبار  رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : اللہ پاک نے اپنے نبی حضرت موسیٰ عَلَیہ السَّلام کی طرف وحی فرمائی :  ( اے موسیٰ ! )  بھلائی کی باتیں سیکھو اور لوگوں کو سکھاؤ ! بے شک میں عِلْمِ ( دین )  سکھانے والوں اور سیکھنے والوں کی قبریں روشن فرماؤں گا ، انہیں قبر میں بالکل وحشت نہیں ہو گی۔ ( [2] )


 

 



[1]...جامع بیان العلم وفضلہ ، جلد : 1 ، صفحہ : 164 ، حدیث : 162۔

[2]...جامع بیان العلم وفضلہ ، جلد : 1 ، صفحہ : 240 ، حدیث : 324۔