Book Name:Janwaron Par Reham Kijiye
اِصْلاح کے لئے بیان سُنوں گا * جو سُنوں گا دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
اے عاشقانِ رسول ! ابھی جو اَیَّام ہم گزار رہے ہیں یعنی 8 ، 9 ، 10ذی الحج اور اس سے آگے 11تا 13ذی الحج ، یہ انتہائی اہم اور فضیلت والے اَیَّام ہیں۔
* اللہ پاک کے نبی حضرتِ ابراہیم خلیل اللہ عَلَیْہِ السَّلامنے جس رات بیٹے کی قربانی کے متعلق خواب دیکھا اس سے اگلا دن 8 ذی الحج کا دِن تھا۔ اس دن حضرتِ ابراہیم عَلَیْہِ السَّلامغور و فکر کرتے رہے کہ یہ خواب اللہ پاک کی طرف سے وحی ہے یا نہیں؟ اس لئے 8ذی الحج کو یَوْمُ التَّرْوِیَہ (یعنی سوچ بچار کا دن) کہا جاتا ہے * 9ذی الحج کو حضرتِ ابراہیم عَلَیْہِ السَّلامپہچان گئے کہ یہ خواب اللہ کی طرف سے وحی ہے ، اس لئے 9ذی الحج کو یَوْمُ الْعَرْفَہ (یعنی پہچاننے کا دن) کہا جاتا ہے * پھر 10 ذی الحج کو حضرتِ ابراہیم عَلَیْہِ السَّلام نے اپنے شہزادے حضرتِ اسماعیل عَلَیْہِ السَّلامکے گلے پر چُھری رکھی اور اطاعت و فرمانبرداری ، محبتِ اِلٰہی ، جذبۂ ایثار و قربانی کی لازوال مثال قائم فرمائی ، حضرتِ اسماعیل عَلَیْہِ السَّلامکے فِدْیہ میں جنّت سے مینڈھا (Sheep) لایا گیا اور حضرتِ ابراہیم عَلَیْہِ السَّلامنے اس کی قربانی فرمائی ، اس لئے 10ذی الحج کو یَوْمُ النَّحْر (یعنی قربانی کا دن) کہتے ہیں * اس کے بعد کے جو 3 دِن ہیں (11 ، 12 اور 13ذی الحج ) اِن کو اَیَّامِ تشریق کہا جاتا ہے۔
حضرت مُعَاذ بن جَبل رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہےکہ اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : جس نے 5راتوں کو زندہ کیا (یعنی جاگ کر عبادت میں گزارا) ،