Book Name:Janwaron Par Reham Kijiye
پیالے سے آہ ! کی آواز آئی !
حضرت علی خَوَّاص رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : رحم دِل ہونے کی شرائط میں سے ہے کہ بندہ بےجان چیزوں کے ساتھ بھی ایسا ہی معاملہ کرے ، جیسا جاندار چیزوں سے کیا جاتا ہے ، مثلاً پانی کا پیالہ اُٹھانے اور رکھنے میں بھی احتیاط اور بھلائی سے کام لے۔ مزید فرماتے ہیں : ایک مرتبہ میں نے کُوزہ (یعنی پیالہ) زَور سے نیچے رکھ دیا تھا ، جیسے ہی رکھا تو پیالے میں سے آہ ! کی آواز آئی (گویا زور سے رکھنے کے سبب پیالے کو بھی تکلیف پہنچی) ، حضرت علی خَوَّاص رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : اُس روز سے میں بےجان چیزوں کو بھی بہت نرمی سے رکھتا ہوں۔([1])
درخت اور پتھر بھی تسبیح کرتے ہیں
ہو سکتا ہے کسی کو وسوسہ آئے کہ پیالہ کیسے بول سکتا ہے؟ اس تعلق سے عرض ہے ، اللہ پاک فرماتا ہے :
وَ اِنْ مِّنْ شَیْءٍ اِلَّا یُسَبِّحُ بِحَمْدِهٖ وَ لٰكِنْ لَّا تَفْقَهُوْنَ تَسْبِیْحَهُمْؕ (پارہ : 15 ، سورۂ بنی اسرائیل : 44)
ترجَمہ کنزُ العرفان : اور کوئی بھی شے ایسی نہیں جو اس کی حمد بیان کرنے کے ساتھ اس کی پاکی بیان نہ کرتی ہولیکن تم لوگ ان چیزوں کی تسبیح کو سمجھتے نہیں ۔
مُفَسِّرِینِ کرام فرماتے ہیں : دُنیا کی ہر چیز یہاں تک کہ پتھراور درخت وغیرہ ساری چیزیں اللہ پاک کی تسبیح بیان کرتی ہیں ، ہاں ! ان کی تسبیح ہم سُن اور سمجھ نہیں سکتے ، صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان فرماتے ہیں : ہم رسول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہ وَآلِہٖ وَسَلَّم کے ساتھ کھانا کھاتے تھے تو