Book Name:Imam Shafi Ke Ala Ausaf
قوم سے ہو؟ میں نے عرض کیا : مِنْ رَھْطِکَ یَا رَسُوْلَ اللّٰہ! یعنی یارسولَ اللہ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَ آلِهٖ وَ سَلَّم میں آپ کے غُلاموں میں سے ہوں۔ اس پر رسولِ بےمثال ، بی بی آمنہ کے لال صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَ آلِهٖ وَ سَلَّم نے مجھ پر شفقت و مہربانی کرتے ہوئے فرمایا : قریب آجاؤ! میں قریب ہو گیا ، جانِ جہان ، سلطانِ کون و مکان صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَ آلِهٖ وَ سَلَّم نے اپنا لُعَاب مبارک (یعنی منہ کا پانی) میرے منہ میں ڈال دیا اور فرمایا : اِمْضِ بَارَکَ اللّٰہُ فِیْکَ جاؤ! اللہ تمہیں برکت دے۔ ([1])
مولا علی رَضِیَ اللّٰهُ عَنْه نے انگوٹھی عطا کی
امام شافعی رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْهایک اور ایمان افروز خواب بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : ایک بار میں نے خواب میں دیکھا کہ میں مَطَاف(یعنی مسجدِ حرام میں طواف کی جگہ) بیٹھا ہوں ، اچانک ایک طرف سے مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ اَمِیْرُ الْمُؤْمنین مولا علی شیر خدا رَضِیَ اللّٰهُ عَنْه تشریف لائے ، میں آپ کے استقبال کے لئے جلدی سے اُٹھا اور آپ رَضِیَ اللّٰهُ عَنْه کے سینے سے لگ گیا ، پھر مولا علی رَضِیَ اللّٰهُ عَنْه نے مجھ سے ہاتھ مِلایا اوراپنی انگوٹھی مبارک اُتار کرمجھے پہنا دی۔
یہ ایمان افروز خواب دیکھنے کے بعد اگلے دِن میں خوابوں کی تعبیر بتانے والے کے پاس گیا ، اُسے اپنا خواب سُنایااور تعبیر پوچھی تو اس نے کہا : آپ کو مولا علی رَضِیَ اللّٰهُ عَنْه کے سینے سے لگنے کی سَعَادت نصیب ہوئی ، یہ جہنّم سے آزادی کی علامت ہے ، مولاعلی رَضِیَ اللّٰهُ عَنْه نے آپ سے ہاتھ مِلایا ، یہ قیامت کے روز اَمان ملنے کی بشارت ہے اور حضرت علی المرتضیٰ رَضِیَ اللّٰهُ عَنْه نے آپ کو اپنی انگوٹھی پہنائی ، یہ اس طرف اشارہ ہے کہ جس طرح مولا علی