Imam Shafi Ke Ala Ausaf

Book Name:Imam Shafi Ke Ala Ausaf

دُعا میں سستی مت کیجئے...!

اے عاشقانِ رسول! دُعا بہترین عِبَادت ہے  بلکہ حدیثِ پاک میں ارشاد ہوا : اَلدُّعَاءُ مُخُّ الْعِبَادَۃِ  دُعا عِبَادت کا مغز ہے۔ ([1]) دُعا کا ایک بہترین فائِدہ یہ بھی ہے کہ دُعا مُفْت کی نیکی ہے ، اس پر کوئی پیسہ خرچ نہیں ہوتا ، کوئی محنت نہیں لگتی ، بَس دِل کی تَوَجُّہ اور زبان کی حرکت کی ضرورت ہے ، دُعا ہو جاتی ہے بلکہ زبان کو حرکت نہ دیں ، تب بھی دِل ہی دِل میں دُعا کی جا سکتی ہے  لیکن دیکھاجاتا ہے ، ہمارے ہاں لوگ دُعا کے معاملے میں سستی سے کام لیتے ہیں * اب ہمارے ہاں اپنے حق میں دُعا مانگنے والے بھی بہت کم ہیں جو نمازیں پڑھتے ہیں ، دینی ذہن رکھتے ہیں ، وہی عموماً دُعا کی طرف تَوَجُّہ کرتے ہیں * ورنہ بہت سارے لوگ ہیں جو مشکلات کا شِکار ہوں ، پریشانی میں مبتلا ہوں ، بیمار ہو جائیں ، قرضے تلے دَب جائیں تو دیگر اسباب اِخْتیار کرتے ہیں مگر دُعا نہیں مانگتے ، حالانکہ حدیثِ پاک میں دُعا کو مؤمن کا ہتھیار کہا گیا ہے۔ ([2]) * پھر جو لوگ دُعا مانگتے ہیں ، ان میں بہت سارے وہ ہیں جو اپنے لئے تو دُعائیں مانگتے ہیں مگر دوسرے مسلمانوں کے لئے دُعا نہیں مانگتے۔ ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے لئے بھی خُوب دُعائیں مانگا کریں اور دوسروں کے حق میں بھی یاد کر کے لازمی دُعا کیا کریں ، اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم!  اس کی بےشُمار برکتیں نصیب ہوں گی۔

اُس کی جھولی مُرادوں سے بھردے               اُس کے حق میں جو بہتر ہو کردے

جس نے مجھ سے دُعا کا کہا ہے                     یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے


 

 



[1]...ترمذی ، کتاب الدعوات ، صفحہ : 777 ، حدیث : 3371۔

[2]...مستدرک ، کتاب الدعاء والتکبیر ، جلد : 2 ، صفحہ : 162 ، حدیث : 1855۔