Book Name:Imam Shafi Ke Ala Ausaf
کی ضمانت دی ہے۔ ) مفتی صاحب رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْهمزید فرماتے ہیں : (جو بندہ اپنی زبان اور شرمگاہ کی حفاظت کر لے) ظاہِر بات ہے کہ ایسا مسلمان مؤمن متقی ہو گا۔ خیال رہے! تقریباً 80 فی صد گُنَاہ زبان سے ہوتے ہیں۔ ([1])
اے عاشقانِ رسول! اندازہ کیجئے! زبان کیسا اہمیت والا عُضْو ہے کہ جو بندہ زبان کی حِفَاظت کر لے ، زبان کو گُنَاہوں سے بچانے میں کامیاب ہو جائے اور اس کے ساتھ ساتھ بدکاری سے بچتا رہے ، رسولِ اکرم ، نورِمجسم صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَ آلِهٖ وَ سَلَّمنے اسے جنّت کی ضمانت دی ہے۔
امام شافعی رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه نے اپنے ساتھی حضرت ربیع رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه سے فرمایا : اے ربیع! فُضُول کلام مت کرنا کیونکہ جب تم بات کہہ چکو گے تو وہ بات تُم پر حاکم بن بیٹھے گی اور تم اس کے غُلام بن جاؤ گے۔ ([2])
ایک مرتبہ امام شافعی رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه نے فرمایا : جب تم کوئی بات کرنے لگو تو پہلے اس پر غور کر لو! اگر تمہیں کوئی فائدہ نظر آئے تو کہہ ڈالو اور اگر تم شش و پنج میں پڑ جاؤ ( کہ بولنے میں بہتری ہے یا نہیں) تو خاموش رہو۔ ([3])
مِری زُبان پہ قفلِ مدینہ لگ جائے فُضُول گوئی سے بچتا رہوں سدا یاربّ!([4])