Book Name:Imam Shafi Ke Ala Ausaf
اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط
اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف (ترجمہ : میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی)
حضرت عَبْدُ اللہ رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه فرماتے ہیں : مجھے خواب میں امام شافعی رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه کی زیارت ہوئی ، میں نے آپ سے پوچھا : اللہ پاک نے آپ کے ساتھ کیا مُعَاملہ فرمایا؟ امام شافعی رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه نے فرمایا : اللہ کریم نے مجھ پر رحم فرمایا ، مجھے بخش دیا اور میرے لئے جنّت یوں سجائی گئی ، جیسے دُلہن کو سجایا جاتا ہے اور مجھ پر نعمتیں یوں نچھاور کی گئیں ، جیسے دُولہا پر نچھاور کی جاتی ہیں۔ میں نے پوچھا : عالی جاہ! یہ انعام کس سبب سے ہوا؟ امام شافعی رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه نے فرمایا : میں نے اپنی کتاب : اَلرِّسَالَة میں ایک درودِ پاک لکھا ہے :
صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّدٍ عَدَدَ مَا ذَکَرَہُ الذَّاکِرُوْنَ وَعَدَدَ مَا غَفَلَ عَنْ ذِکْرِہِ الْغَافِلُوْنَ
اسی درودِ پاک کی برکت سے اللہ پاک نے مجھ پر انعام فرمایا۔ ([1])
جو نبی کا غُلام ہوتا ہے قابِلِ احترام ہوتا ہے
جو درود و سلام پڑھتے ہیں اُن پہ رَبّ کا سلام ہوتا ہے([2])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد