Imam Shafi Ke Ala Ausaf

Book Name:Imam Shafi Ke Ala Ausaf

امامِ اعظم رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه کے مزارِ پاک کی برکت

اے عاشقانِ رسول! دُعا مانگنے کے تعلق سے امام شافعی رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْهکا ایک اَور بہت پیارا انداز ہے ، وہ یہ کہ امام شافعی رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه اَوْلیائے کرام کے مزارات پر حاضِر ہو کر دُعا مانگا کرتے تھے ، خُود ارشاد فرماتے ہیں : مجھے جب کوئی مشکل پیش آتی ہے ، میں دو رکعت نماز ادا کرتا ہوں اور امامِ اعظم امام اَبُو حنیفہ رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْهکے مزارِ پاک پر حاضِر ہو کر دُعا مانگتا ہوں تو اللہ پاک میری مشکل آسان فرما دیتا ہے۔ ([1])

ہے دُھوم چاروں طرف سخا کی ، بھری ہے جھولی ہر ایک گدا کی

عطا ہو مجھ کو بھی طیبہ کا غم ، امامِ اعظم ابوحنیفہ!

تمہارے دربار کا گدا ہوں ، میں سائِلِ عشقِ مصطفےٰ ہوں

کرم پئے شاہِ غوثِ اعظم ، امامِ اعظم ابوحنیفہ!

دیارِ بغداد میں بُلا کر مزار اپنا دکھا جہاں پر

ہیں نور کی بارشیں چھما چھم ، امامِ اعظم ابو حنیفہ!([2])

پیارے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے! دوسری صَدِی کے مُجَدِّد ، عالِمِ قریش حضرت امام شافعی رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه کا بھی یہی عقیدہ تھا کہ مزاراتِ اَوْلیائے کرام پر حاضِر ہونے سے مشکلات ٹلتی ہیں ، مزارات پر حاضِر ہو کر دُعائیں جلد قبول ہوتی ہیں۔

 اے عاشقانِ رسول ! خیال رہے! قبر کی طرف رُخ کر کے نماز پڑھنا (جبکہ درمیان میں کوئی آڑ مثلاً دیوار وغیرہ نہ ہو) مکروہ اور منع ہے۔ اولیائے کرام کے مزارات پر حاضِری ہو تو


 

 



[1]...فضائل دعا ، صفحہ : 136۔

[2]...وسائِلِ بخشش ، صفحہ : 573 و 574۔