Book Name:Imam Shafi Ke Ala Ausaf
رہے گا ، جو دِین کی تجدید کرے گا۔ ([1])
پہلی اُمّتوں میں یہ انداز تھا کہ ایک نبی عَلَیْهِ السَّلَام دُنیا سے تشریف لے جاتے تو اللہ پاک دوسرے نبی عَلَیْهِ السَّلَام کو بھیج دیتا ، جو دین کی تبلیغ کرتے ، دین کی اَصْل اور حقیقی تعلیمات لوگوں کو سکھایا کرتے۔ اب چونکہ نبوت کا دروازہ بند ہو چکا ، ہمارے پیارے نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَ آلِهٖ وَ سَلَّماللہ پاک کے آخری نبی بَن کر تشریف لا چکے ، لہٰذا اب قیامت تک کوئی نیا نبی نہیں آ سکتا ، لہٰذا اِس اُمّت میں دین کی تجدید کا یہ طریقہ ہے کہ ہرصدی کی اِبْتدا میں اللہ پاک ایک مُجَدِّد کو پیدا فرما دیتا ہے ، جو دین کی تجدید کرتا ہے۔
لوگ دِین میں جو بُرے عقیدے شامِل کر دیتے ہیں ، بُرے نظریات کو دِین کی تعلیمات بنا کر پیش کرتے ہیں ، قرآنِ کریم کے مفہوم کو بدلنے کی ناپاک کوشش کرتے ہیں ، بُری رَسمیں ، بُرے رواج دِینی تعلیم کے طَور پر رواج پانے لگتے ہیں ، پھر اللہ پاک مُجَدِّد کو بھیجتا ہے جو ان بُرے عقائد ، بُرے نظریات اور بُری رسموں کی نشاندہی کر کے دِین کی اَصْل اور حقیقی تعلیم کو نئے سِرے سے واضِح کر دیتا ہے۔
امام شافعی رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه بھی مُجَدِّد ہیں
اب تک کئی مُجَدِّد دُنیا میں تشریف لا چکے ہیں ، الحمد للہ! امام محمد بن ادریس شافعی رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه بھی مُجَدِّد ہیں۔ امام احمد بن حنبل رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْهفرماتے ہیں : پہلی صَدی ہجری کے مُجَدِّد حضرت عمر بن عبد العزیز رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه تھے ور دوسری صدی ہجری کے مُجَدِّد امام شافعی رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه ہیں۔ ([2])