Book Name:Imam Shafi Ke Ala Ausaf
مبارک یہ تھا کہ کبھی نماز میں 50 آیات کی تلاوت فرماتے اور کبھی 100 آیات تِلاوت کرتے۔ تِلاوت کا اندازیہ ہوتا کہ جب رحمت والی آیت پر پہنچتے تو اللہ پاک کی بارگاہ میں اپنے لئے اور تمام مسلمانوں کے لئے رحمت کی دُعا کرتے اور جب عذاب والی آیت پڑھتے تو اس سے پناہ مانگتے اور اپنے لئے اور تمام مسلمانوں کے لئے نجات کی دُعا کیا کرتے تھے۔ ([1])
پیارے اسلامی بھائیو! یہاں یہ شرعِی مسئلہ یاد رکھئے کہ نفل نماز تنہا پڑھ رہے ہوں تو رحمت والی آیات پر رحمت ملنے کی اور عذاب والی آیات پر عذاب سے بچنے کی دُعا کرنا جائِز ہے ، فرض نمازوں میں دورانِ تِلاوت اس طرح دُعائیں کرنا منع ہے۔ ([2])
حضرت ابراہیم عَلَیْهِ السَّلَام کی ایک مبارک دُعا
سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو! حضرت امام شافعی رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْهکی پاکیزہ سیرت کا یہ کیسا پیارا پہلو ہے کہ آپ رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْه صِرْف اپنے حق میں نہیں ، تمام مسلمانوں کے حق میں دُعاکیا کرتے تھے۔ یہ اللہ پاک کے خلیل حضرت ابراہیم عَلَیْهِ السَّلَام کا مبارک طریقہ ہے ، اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں حضرت ابراہیم خلیلُ اللہ عَلَیْهِ السَّلَام کی ایک دُعا ان لفظوں میں ذِکْر فرمائی :
رَبَّنَا اغْفِرْ لِیْ وَ لِوَالِدَیَّ وَ لِلْمُؤْمِنِیْنَ یَوْمَ یَقُوْمُ الْحِسَابُ۠(۴۱) (پارہ13 ، سورۂ ابرٰھیم : 41)
ترجَمۂ کنزُ الایمان : اے ہمارے رب مجھے بخش دے اور میرے ماں باپ کواور سب مسلمانوں کو جس دن حساب قائم ہوگا۔