Imam Shafi Ke Ala Ausaf

Book Name:Imam Shafi Ke Ala Ausaf

دُوسروں کے حق میں دُعا مانگنے کا ثواب

اعلیٰ حضرت کے والِد مولانا نقی علی خان رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْهدُعا کے آداب بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : بندہ جب اپنے لئے دُعا مانگے تو سب اَہْلِ اسلام کواس میں شریک کر لے (یعنی سب مسلمان مردوں اور عورتوں کے حق میں بھی دُعا کرے)۔([1])

سیدی اعلیٰ حضرت رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْهاس ادب کی وضاحت کرتے ہوئے فرماتے ہیں (جس کا خُلاصہ ہے) : تمام مسلمانوں کے حق میں دُعا کرنے میں حکمت یہ ہے کہ دُعا مانگنے والا بندہ اگر خُود اس قابِل نہ ہوا کہ اس کی دُعا قبول کی جائے تو یہ مسلمان بندوں کے طُفَیْل میں اپنی مراد کو پہنچ جائے گا۔ تابعی بزرگ حضرت ثابِت بُنانی رَحْمَةُ اللّٰهِ عَلَیْهروایت فرماتے ہیں : ہم سے ذِکْر کیا گیا کہ جو شخص مسلمان مردوں اور عورتوں کے لئے خیر کی دُعا کرتا ہے ، قیامت کو جب ان کے پاس سے گزرے گا تو ایک کہنے والا کہے گا : یہ وہ ہے جو دُنیا میں تمہارے لئے دُعائے خیر کرتا تھا ، پس وہ مسلمان اس کی شفاعت کر کے  جنّت میں لے جائیں گے۔ ([2])

* ایک شخص یُوں دُعا مانگ رہا تھا : اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِی (اے اللہ پاک! میری مغفرت فرما)۔ ہمارے پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَ آلِهٖ وَ سَلَّمنے اس کی یہ دُعا سُنی تو فرمایا : اگر عام کرتا (یعنی دوسرے مسلمانوں کے لئے بھی مانگتا) تو تیری دُعا قبول ہو جاتی([3]) * حدیثِ پاک میں ہے ، ہمارے پیارے آقا ، نُور والے مصطفےٰ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَ آلِهٖ وَ سَلَّم نے


 

 



[1]...فضائل دُعا ، صفحہ : 86۔

[2]...فضائل دُعا ، صفحہ : 86۔

[3]...ردّ المحتار ، کتاب الصلاۃ ، باب صفۃ الصلاۃ ، مطلب فی الدعاء ، جلد : 2 ، صفحہ : 286۔