Book Name:Jazbati Pun ky Nuqsanat

فیصلوں کی بنیاد پر دِیا جائے گا۔ مثلاً مسجد میں اذان ہوئی ، اب ہم نے فیصلہ کرنا ہے ، اگر ہم نماز پڑھنے کا فیصلہ کریں گے تو ہمیں نمازی کہا جائے گا ، اگر جان بوجھ کرنماز قضا کر ڈالیں گے تو گنہگار کہلائیں گے۔ اسی طرح کسی نے ہمیں تھپڑ مارا ، اب ہم نے فیصلہ کرنا ہے ، بدلے میں اسے دو تھپڑ مارنے ہیں یا معاف کر دینا ہے ، اگر بدلے میں دو تھپڑ ماریں گے تو ہمیں غُصیلا ، بےصبرا   اور بعض صُورتوں میں ظالِم کہا جائے گا اور اگر ہم معاف کر دیں گے تو صبر کرنے والا ، عفو و درگزر کا پیکر کہا جائے گا۔ معلوم ہوا؛ ہمارے فیصلے ہماری شخصیت کی پہچان ہیں۔

فیصلہ کرنے کی 3 بنیادیں

اے عاشقانِ رسول ! یہاں ایک سُوال پیدا ہوتا ہے کہ  فیصلہ کس بنیاد پر کرنا چاہئے؟ زِندگی میں کوئی بھی فیصلہ کرنے کی 3 بنیادیں ہیں : (1) : جذبات (2) : عقل (3) : شُعُور

عام طَور پر  صِرْف غُصّے ہی کو جذباتی پَن کہا جاتا ہے حالانکہ ایسا نہیں ہے ، جذبات کی بہت اَقْسام ہیں *غُصَّہ بھی ایک جذبہ ہے *محبت بھی ایک جذبہ ہے *خوشی بھی ایک جذبہ ہے *غم *بیزاری *مایوسی *خوف *حیرت *فخر وغیرہ یہ سب جذبات ہیں۔

ہمیشہ یاد رکھئے! جذبہ چاہے غُصّے والا ہویا محبت والا ، غم والا ہویا خوشی والا ، کسی قسم کے جذبات ہوں ، کبھی بھی جذبات کی بنیاد پر فیصلے نہیں کئے جاتے کیونکہ جذبات کی بنیاد پر کئے گئے فیصلے عُمُوماً غلط ہی ثابت ہوتے ہیں۔ اسی طرح عقل کی بنیاد پر بھی فیصلے نہیں کئے جاتے۔ فیصلے ہمیشہ شُعُور کی بنیاد پر کئے جاتے ہیں۔  

عقل  اور شُعُور کی وَضَاحت

پیارے اسلامی بھائیو! عقل اور شُعور میں کیا فرق ہے؟آئیے!اس کو سمجھنے کی کوشش