Book Name:Jazbati Pun ky Nuqsanat

تو دونوں کی لڑائی شروع ہو جاتی ہے ، نتیجہ : پچھتاوا  *کئی نوجوان جذباتی پَن کی وجہ سے اپنے سیٹھ یا مینیجر(Manager)  وغیرہ سے الجھ جاتے ہیں اور ذرا ذرا سی بات پر اچھی بھلی ملازمت کو لات مار کر چلے جاتے ہیں ، پھر  دھکے کھاتے پھرتے ہیں۔ نتیجہ : پچھتاوا *بعض نادان نوجوان والدین کی کسی بات پر ناراض ہو کر جذباتی فیصلے کرتے ہیں اور گھر چھوڑ کر چلے جاتے ہیں ،  نتیجہ : پچھتاوا *عموماً ایسے نوجوان جرائِم پیشہ افراد کے چنگل میں جا پھنستے ہیں اور جب انہیں اپنی غلطی کا اِحْسَاس ہوتا ہے تو بہت دیر ہو چکی ہوتی ہے ، اب ان کے پاس کیا بچتا ہے : پچھتاوا۔ *لوگ معمولی باتوں پر جذبات میں آکر قتل کر ڈالتے ہیں ، سامنے والا اپنی جان سے جاتا ہے اور یہ خُود جیل کی چکی پیستے ہیں۔ ہاتھ کیا آتا ہے : پچھتاوا۔

معاشرے میں جذباتی پَن کی بڑھتی ہوئی شرح

اے عاشقانِ رسول !اب ہمارے مُعَاشرے میں جذباتی فیصلوں کا رجحان دِن بہ دِن بڑھتا ہی جا رہا ہے ، عِلْمِ دِین سے دُوری ہے ، شریعت کے اَحْکام کی معلومات نہ ہونے کے برابر ہے ، قرآنِ کریم سمجھنا تو دُور کی بات دیکھ کر پڑھنا بھی نہیں آتا ، ظاہِر ہے جب شریعت کی معلومات ہی نہیں ہیں تو شریعت کے مطابق فیصلے کیسے کئے جائیں گے؟ لوگوں کی ایک بڑی تعداد ہے جو محض جذباتی فیصلے کرتے اور نقصان اُٹھاتے رہتے ہیں*مختلف رپورٹس کے مطابق سَن 2021 میں سنگین جرائِم میں 25 فیصد اِضافہ ہوا ، اس سال کے صِرْف ابتدائی 4 ماہ میں تقریباً 1232 افراد قتل کئے گئے *گزشتہ 2 سالوں میں پاکستان میں خودکشی کی شرح 3 فیصد سے بڑھ کر 8 فیصد تک پہنچ گئی *ایک  رپورٹ کے مطابق عالمی سطح پر ہر 40 سیکنڈز میں ایک شخص خودکشی کرتا ہے *اسی طرح طلاق کے کیسز میں بھی دِن بہ دِن اِضَافہ ہو