Book Name:Jazbati Pun ky Nuqsanat

کھول کر کیوں بیان کئے گئے؟ اس میں حکمت کیا ہے؟ علَّامہ بُقاعی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ آیت کی تفسیر میں فرماتے ہیں : اس میں حکمت یہ ہے کہ تم غَوْر وفِکْر کرنے (یعنی اپنی عقلِ مَطْبُوع ، وہ عقل جو فطری طَور پرتمہیں عطا کر دی گئی ہے ، اسے استعمال کرنے) کی عادت بنا لو!([1])  

معلوم ہوا؛ ہم اپنی عقل کی لگام شریعت کے ہاتھ میں دے دیں ، پھر شریعت کی روشنی میں ہمیں جو شُعُور ملے ، جو عقلِ مَسْمُوع حاصِل ہو ، اس کی بنیاد پر فیصلے کریں۔ یہ ہے فیصلہ کرنے کی اَصْل بنیاد...!

ایک حدیثِ پاک کی وضاحت

آئیے! ایک حدیثِ پاک سمجھتے ہیں۔ اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے فرمایا : اَلصَّبْرُ نِصْفُ الْاِیْمانِ صَبْر نِصْف ایمان ہے۔ ([2])

اس حدیثِ پاک میں صَبْر کی فضیلت بیان ہوئی اور بتایا گیا کہ صَبْر آدھا ایمان ہے۔ اب سمجھنا یہ ہے کہ صَبْر کسے کہتے ہیں؟ امام غزالی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے اِحْیَاءُ العلوم میں صَبْر سے متعلق زبردست تحقیق فرمائی ، آپ فرماتے ہیں : باعِثِ دِیْنی اور باعِثِ ہَوٰی کے آپس میں مُقابلے کا نام صَبْر ہے۔ باعِثِ دِینی یعنی نیکی کی طرف مائِل کرنے والی قُوَّت اور باعِثِ ہَوٰی کا مطلب ہے؛ خواہشات کی طرف مائِل کرنے والی قُوَّت۔ ([3])

مِثَال کے طور پر ہمیں کسی نے گالی دِی ، اب ہمارے جذبات اُبھریں گے ، دِل چاہے گا کہ اس بندے کی زبان کھینچ لیں ، مار مار کر اس کا حلیہ بگاڑ دیں ، یہ ہے باعِثِ ہَوٰی۔ اس کے


 

 



[1]...تفسیر نظمُ الدُّرَر ، پارہ : 2 ، سورۂ بقرہ ، زیرِ آیت : 219 ، جلد : 1 ، صفحہ : 417۔

[2]...معجم کبیر ، جلد : 4 ، صفحہ : 463 ، حدیث : 8466۔

[3]...احیاءالعلوم مترجم ، جلد : 4 ، صفحہ : 191خلاصۃً۔