Book Name:Jazbati Pun ky Nuqsanat

لَاَقْتُلَنَّكَؕ-  (پارہ : 6 ، سورۃالمائدۃ : 27)

ترجمہ کنزُ الایمان : قسم ہے میں تجھے قتل کر دوں گا۔

یہ تھا قابیل کا جذباتی فیصلہ! اس پر حضرت ہابیل رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے کمال حِلْم کا مُظَاہرہ کیا اور اطمینان سے فرمایا :

اِنَّمَا یَتَقَبَّلُ اللّٰهُ مِنَ الْمُتَّقِیْنَ(۲۷)  (پارہ : 6 ، سورۃالمائدۃ : 27)   

ترجمہ کنزُ العرفان : اللہ صرف ڈرنے والوں سے قبول فرماتا ہے۔

آخر قابیل کو سمجھ نہ آئی ، یہ جذبات میں بےقابُو ہوا اَور غُصّے ، حَسَد اور بغض کا شِکار ہو کر اس بدبخت نے حضرت ہابیل رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کو شہید کر ڈالا۔ اللہ پاک فرماتا ہے :

فَطَوَّعَتْ لَهٗ نَفْسُهٗ قَتْلَ اَخِیْهِ فَقَتَلَهٗ فَاَصْبَحَ مِنَ الْخٰسِرِیْنَ(۳۰)  (پارہ : 6 ، سورۃالمائدۃ : 30)

ترجمہ کنزُ العرفان : تو اس کے نفس نے اسے اپنے بھائی کے قتل پر راضی کر لیاتو اُس نے اسے قتل کر دیا پھر وہ نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو گیا۔

 حدیثِ پاک میں ہے : قیامت تک جتنے قاتِل ہوں گے ، اُن سب کو بھی گُنَاہ ہو گا اور قابیل کے اعمال نامے میں بھی اُس کا گُنَاہ لکھا جائے گا کہ اُس نے ہی قتل کی ابتدا کی۔ ([1])

جذباتی پَن کا نتیجہ : پچھتاوا

پیارے اسلامی بھائیو!  یہ ہے جذباتی فیصلوں کا نقصان...! قابِیْل نے جذبات میں آکر ناحق قتل کا گُنَاہ اپنے سَر لیا ، نتیجہ کیا نکلا...؟ پچھتاوا۔ * ہمارے ہاں لوگ بات بات پر جھگڑ پڑتے ہیں ، نتیجہ کیا نکلتا ہے؟ پچھتاوا *سڑک پر ٹریفک کا رش زیادہ ہو ، یا کسی وجہ سے ٹریفک جام ہو جائے توبعض  لوگ آپے سے باہَر ہو جاتے ہیں *راہ چلتے ہوئے کوئی اچانک ٹکرا جائے


 

 



[1]...بخاری ، کتاب : احادیث الانبیاء ، صفحہ : 849 ، حدیث : 3335۔