Book Name:Jazbati Pun ky Nuqsanat

دِل میں کڑھتا رہتا ہے مگر قربان جائیے! حضرت عمر بن عبد العزیز رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا E.Q (یعنی جذبات پر قابُو) کتنا اعلیٰ تھا ، آپ خلیفہ ہیں ، اَمِیْرُ الْمُؤْمِنِیْن ہیں ، آپ کے پاس طاقت ہے ، قُوَّت ہے ، اس حال میں ایک شخص آ کر آپ کو بُر بھلا کہتا ہے ، آپ کے جذبات اُبھارنے کی کوشش کرتا ہے مگر آپ اپنے جذبات پر قابُو رکھتے ہیں اور خاموشی اختیار فرماتے ہیں۔ یقیناً یہ بہت بڑا کمال ہے اور یہ ہمارے بزرگوں کی زندگی کا وہ راز ہے جو انہیں ہر جگہ باکمال رکھتا تھا ، اب ہم ذرا غور کریں ، ہمارے ہاں شوہر کو غُصَّہ آتا ہے ، وہ آپے سے باہر ہو کر بعض دفعہ طلاق ہی دے ڈالتا ہے ، استاد کو غُصَّہ آتا ہے تو بعض اساتذہ آپے سے باہَر ہو کر طلباء کو ایسی سخت سزائیں دیتے ہیں کہ... بَس اللہ پاک کی پناہ! اسی طرح سیٹھ صاحب کو غُصّہ آتا ہے تو نَوکر کی خیر نہیں ہوتی ، والِد صاحب کو غُصَّہ آتا ہے تو بچوں کی خیر نہیں ہوتی ، غرض؛ لوگوں کی بڑی تعداد ہے جو اپنے جذبات پر قابُو نہیں رکھتے ، ناک بھنویں چڑھا کر ، آنکھیں دکھا کر ، زبان سے ، ہاتھوں سے ، بس کسی نہ کسی طرح غُصَّے کا اظہار کر کے ہی دَم لیتے ہیں اور بعض دفعہ بڑا نقصان اُٹھاتے ہیں ، حضرت عمر بن عبدالعزیز رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا مبارک انداز کیا تھا.! آپ غُصَّہ دلانے والی بات سُن کر کچھ دیر خاموش ہو گئے ،  ہمیں بھی چاہئے کہ جب کوئی غُصَّہ دِلانے والی بات سُنیں ، دیکھیں تو خاموشی اختیار کریں ، اپنے جذبات پر قابُو پانے کی کوشش کریں ، جذبات بھی اللہ پاک کی بڑی نعمت ہیں ، ہم پر لازِم ہے کہ ہم ان کا دُرُست استعمال کریں۔

جذباتی پَن کے 3 عِلاج

پیارے اسلامی بھائیو!  جذباتی پَن  زیادہ تَر غُصّے کی صُورت میں پایا جاتا ہے۔ امام غزالی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : غُصّے کا عِلاج اور اس مُعَامَلے میں محنت و مشقت برداشت کرنا (کئی