Book Name:Azmaish Ki Hikmatain

نَفْسِ کَس رَا فِرْعَوْن نیست                 لَیْک اُوْ رَاعَوْن کَس رَا عَوْن نیست

یعنی : کون ہے جس کا نفسِ اَمَّارہ فِرْعَون نہیں ہے ، ہاں! فِرْعَونِ مِصْر کو تاج و تخت دیا گیا تھا ، ہر ایک کو تاج و تخت نہیں ملتا۔

مطلب یہ کہ اگر ہم جیسے عام انسانوں کو بھی فرعون کی طرح تاج و تخت دے دئیے جائیں ، حکومت ، طاقت ، قُوَّت اور مال و دولت عطا کر دی جائے تو شاید ہم بھی سرکشی کریں اور شاید فرعون سے بھی دو ہاتھ آگے گزر جائیں۔ آج کل تو اس کی مثالیں بہت عام ہیں ، * جس کے ہاتھ میں چار پیسے آتے ہیں ، اس کی آنکھیں آسمان پر جا لگتی ہیں * اچھی نوکری مل جائے تو لوگ بوڑھے والدین کو دھکے مار دیتے ہیں * غریب رشتے داروں سے آنکھیں پھیر لیتے ہیں * چار لفظ بولنے آجائیں تو دوسروں کو جاہِل سمجھنا شروع کر دیا جاتاہے *  جو کبھی غُربت سے تنگ آکررَو رَو کر اللہ پاک سے دُعائیں کر رہے ہوتے ہیں ، جیسے ہی اُن کے ہاتھ میں چار پیسے آتے ہیں ، ذرا خوشحالی آتی ہے ، اللہ پاک کی نافرمانیوں پر ایسے کمر بستہ ہوتے ہیں کہ .. بَس اللہ پاک کی پناہ! اِمامِ اہلسنّت ، سیدی اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ ایسوں کو گویا سمجھاتے ہوئے فرمارہے ہیں :

رِزْقِ خُدا کھایا کِیا ، فرمانِ حق ٹالا کِیا                  شُکرِ کرم ، ترسِ سزا یہ بھی نہیں وہ بھی نہیں([1])

وضاحت : اللہ پاک کا دِیا ہوا رِزْق کھانا...! اللہ پاک کے اَحْکام پر عَمَل نہ کرنا...! اے نفس...! نہ نعمتوں کا شُکر ، نہ روزِ قیامت سزا کا ڈَر... یہ بھی نہیں ، وہ بھی نہیں۔


 

 



[1]...حدائقِ بخشش ، صفحہ : 111۔