Book Name:Azmaish Ki Hikmatain

اللہ پاک ہم سب کو شکر گزاری کے ساتھ ، اللہ پاک اور اس کے پیارے حبیب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کی کمال فرمانبرداری کرتےہوئے ، نیکیوں والی ، اچھی زِندگی گزارنے کی توفیق عطا فرمائے۔

آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیِّیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ۔   

صَلُّوا عَلَی الْحَبیب!                                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

(3) : مَصَائِب کے ذریعے آزمائش کا بیان

پیارے اسلامی بھائیو!  اس دُنیا میں ہمیں جن امتحانات اور آزمائشوں سے گزرنا ہوتا ہے ، ان کی تیسری صُورت ہے : دُکھ ، تکلیفیں ، غم اور پریشانیاں۔ یہ وہ صُورت ہے ، جسے عام طور پر آزمائش کہا بھی جاتا ہے اور سمجھا بھی جاتا ہے۔ اس آزمائش اور امتحان کی مختلف صُورتوں کا بیان کرتے ہوئے  پارہ : 2 ، سورۂ بقرہ ، آیت : 155 میں اللہ پاک فرماتا ہے :

وَ لَنَبْلُوَنَّكُمْ بِشَیْءٍ مِّنَ الْخَوْفِ وَ الْجُوْ عِ وَ نَقْصٍ مِّنَ الْاَمْوَالِ وَ الْاَنْفُسِ وَ الثَّمَرٰتِؕ-وَ بَشِّرِ الصّٰبِرِیْنَۙ(۱۵۵)

ترجمہ کنز الایمان : اور ضرور ہم تمہیں آزمائیں گے کچھ ڈر اور بھوک سے اور کچھ مالوں اور جانوں اور پھلوں کی کمی سے اور خوشخبری سُنا ان صبر والوں کو

اس آیت کے تحت تفسیر نعیمی میں ہے : اے مسلمانو! تم بہترین اُمَّت ہو اور بڑوں کا امتحان بھی بڑا ہی ہوتا ہے ، اس لئے کئی مضمونوں میں تمہارا امتحان ہو گا ، کبھی دُشمن کے خوف سے ، کبھی قحط سالی سے ، کبھی فقر و فاقہ سے ، کبھی مال میں کمی سے ، کبھی اولاد ، ماں باپ ، عزیز رشتے داروں اور دوستوں کی وفات سے ، کبھی تمہارے باغات ، کھیتوں اور پھلوں وغیرہ میں کمی سے ، غرض؛ تمہارے امتحان کے اتنے پرچے ہیں ، ہر پرچے میں