Book Name:Azmaish Ki Hikmatain

(1) : شَرْعِیْ اَحْکام کے ذریعے آزمائش کا بیان

شرعِی احکام : یہ بھی آزمائش ہیں * ہم پر روزانہ 5نمازیں فرض ہیں * رمضان المبارک کے روزے فرض ہیں * شرائط پائی جائیں تو زکوٰۃ فرض ہوتی ہے * شرائط پائی جائیں تو حج فرض ہوتا ہے * والدین کی خِدْمت * رشتہ داروں سے نیک سلوک * شراب سے بچنا * جُوئے سے بچنا * سُود * رشوت وغیرہ سے بچنا ، غرض جتنے شرعی اَحْکام ہیں ، ان سب کے ذریعے ہمیں آزمایا جاتا ہے ، پرکھا جاتا ہے ، امتحان ہوتا ہے  کہ کون اللہ پاک کے اَحْکام کمال فرمانبرداری سے مان لیتا ہے اور کون عقل کے گھوڑے دوڑاتا ہے ، کون نفس و شیطان کی بات مان کر اللہ پاک کی نافرمانی کرتا ہے ، کون مال و دولت کی لالچ میں اللہ پاک کو بُھولتا ہے ، اپنے گناہوں پر پُھولتاہے ، کون ہے جو جنّت کے بدلے جہنّم خریدتا ہے؟ پارہ : 29 ، سورۂ ملک ، آیت : 2 میں ارشاد ہوتا ہے :

الَّذِیْ خَلَقَ الْمَوْتَ وَ الْحَیٰوةَ لِیَبْلُوَكُمْ  (پارہ : 29 ، سورۂ ملک : 2)                                              

ترجمہ کنز الایمان : وہ جس نے موت اور زِندگی پیدا کی کہ تمہاری جانچ ہو

یہاں اللہ پاک نے زِندگی اور موت پیدا کرنے کی حکمت بیان فرمائی کہ زِندگی اور موت کو اس لئے پیدا کیا گیا تاکہ تمہاری آزمائش ہو ، تمہیں جانچا جائے۔ کیا آزمائش ہو گی؟ کیا جانچ کی جائے گی؟ فرمایا :

اَیُّكُمْ اَحْسَنُ عَمَلًاؕ-  (پارہ : 29 ، سورۂ ملک : 2)

ترجمہ کنز الایمان : تم میں کس کا کام زیادہ اچھا ہے

حضرت اِبْنِ عمر رَضِیَ اللہُ عَنْہُمَا سے روایت ہے : سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلّی اللہُ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم  نے سورۂ مُلْک کی تِلاوت فرمائی جب اس آیتِ کریمہ پر پہنچے تو فرمایا : یہ جانچ ہو گی