Book Name:Azmaish Ki Hikmatain

آنکھیں روشن ہو گئیں۔ فرشتے نے دوسرا سُوال پوچھا : تجھے کون سا مال زیادہ پسند ہے؟ اس نے کہا : بکریاں۔ اسے حامِلہ بکری دے دی گئی۔

اب ان تینوں کے جانوروں نے بچے دئیے ، ان کے مال میں خوب برکت ہوئی ، اونٹ والے  کے اُونٹوں سے وادی بھر گئی ، گائے والے کی گائیوں میں اور بکری والے کی بکریوں میں بھی خُوب اضافہ ہوا۔

اب فرشتہ دوبارہ باری باری ان کے پاس آیا ، وہ شخص جو پہلے برص کی بیماری میں مبتلا تھا ، فرشتہ اس کے پاس ایک برص والے انسان کی شکل میں آیا اور کہا : میں ایک محتاج آدمی ہوں ، مُسَافِر ہوں ، میرے پاس سَفر کے اخراجات ختم ہو چکے ہیں ، تجھے اسی رَبِّ کریم کا واسطہ جس نے تجھے اچھا اور خوب صُورت رنگ عطا کیا ، مجھے ایک اُونٹ دے دو تاکہ میں اپنی منزل پر پہنچ جاؤں۔ یہ سُن کر سابقہ برص کے مریض نے کہا : میرے اخراجات زیادہ ہیں (میں تجھے کچھ نہیں دے سکتا)۔ فرشتے نے کہا : شاید تُو وہی ہے جو پہلے برص کا مریض تھا ، پھر اللہ پاک نے تجھے اچھا رنگ ، خوب صُورت جسم  اور مال و دولت عطا کیا۔ اس پر وہ شخص ناشکری کرتے ہوئے بولا : نہیں! نہیں! یہ مال تو میرے آباء و اَجْداد کا ہے ، مجھے وراثت میں ملا ہے۔ اس پر فرشتے نے کہا : اگر تُو جھوٹا ہے تو اللہ پاک تجھے پہلے جیسا کر دے۔ پھر فرشتہ گنجے کے پاس گیا ، اس سے بھی یُوں ہی سوال جواب ہوئے ، اس نے بھی پہلے شخص کے جیسے ہی جواب دئیے۔ آخر فرشتے نے اسے بھی کہا : اگر تُو جھوٹا ہے تو اللہ پاک تجھے پہلے جیسا کر دے۔

پھر فرشتہ تیسرے شخص کے پاس گیا ، یہ پہلے نابینا تھا ، فرشتہ بھی اس کے پاس نابینا انسان