Book Name:Walidain-e-Mustafa

انسان کی قدر وقیمت میں اضافہ

پیارے اسلامی بھائیو!خاندانِ مصطفےٰ کی شان دیکھیئے کہ اللہ  پاک کی بارگاہ  میں اپنی بات پوری کرنے کا جذبہ اورکمی کا خوف ایسا تھا کہ ایک بار کے قُرعہ پر بات ختم نہیں کی  اوراپنے مال کو نہیں دیکھا بلکہ ذاتِ خدا کی بارگاہ میں مانی ہوئی منت پر نظر تھی اور تین بار قرعہ نکال کر دل کو مطمئن کیا اورپھر سو (100) اُونٹ ذبح کیےاور اللہ پاک کی بارگاہ میں یہ عمل اتنا پسند کیا گیا کہ اُمّتِ محمدیہ میں اسی کو انسان کی دیت(خون کا فدیہ) قرار دیا گیا۔ جیسا کہ  

حضرت اِبْنِ  عباس رَضِیَ اللہ عَنْہُمَا فرماتے ہیں : عرب میں دِیت دَس اُونٹ تھی ، سب سے پہلے حضرت عَبْدُ الْـمُطَّلِب رَضِیَ اللہ عَنْہُ نے سو اُونٹ ذَبَح کئے ، اس کے بعد یہ طریقہ رائج ہو گیا ، رَسولُاللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے بھی اسے برقرار رکھا۔ ([1])

جا! ہم نے تمہیں راہِ خدا میں وقف کیا...!!

یادرکھئے! ہم میں سے کسی کے لیے بھی جائز نہیں کہ وہ اپنی اولاد کو ذبح کرے اور راہِ خدا میں اس کی قربانی دے۔ بالفرض اگر کسی نےکوئی خواب بھی  دیکھا تو امتی کے خواب کی شرعی کوئی حَیْثِـیَّت  نہیں کہ جس پر عمل کرنا واجب ہو۔

اے عاشقانِ رسول !آپ نے حضرت عَبْدُ الْـمُطَّلِب اورحضرت عبداللہ رَضِیَ اللہ عَنْہُمَا کا جذبہ جانثاری دیکھا۔ کاش! ہمارے دِل میں بھی اللہ پاک اور اس کے رسول صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی مَحبَّت ایسی رچ بَس جائے کہ جان ومال ، آل اَوْلاد ، وَقْت ، دولت کچھ بھی راہِ خدا میں قربان کرنے سے بالکل دریغ نہ کریں۔


 

 



[1]...طبقات ابن سعد ، ذکر نذر عبد المطلب ، جلد : 1 ، صفحہ : 72۔