Book Name:Walidain-e-Mustafa
پر قربان ہوں اور ہمارے ہاتھوں میں ان کا دامن رہے کیونکہ ہم گناہ گاروں کی بخشش کی صورت فقط امت کی خاطر رونے والے محبوبِ خدا مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ہی ہیں ۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
نور ِمصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی بَرَکات
والدِ مصطفےٰ حضرت عبداللہ رَضِیَ اللہ عَنْہُ کی پیشانی مُبَارَک میں نورِمصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم روشن تھا ، آپ رَضِیَ اللہ عَنْہُ اس کی برکات دیکھتے ، ایک دِن اپنے والِد حضرت عَبْدُ الْـمُطَّلِب رَضِیَ اللہ عَنْہُ کی خدمت میں حاضِر ہوئے اور بتایا : مجھ سے دو نور نکل کر پھیل جاتے ہیں ، ان میں سے ایک مَشْرِق اور دوسرا مَغْرِب کو ڈھانپ لیتا ہے پھر یہ دونوں نور گول گھوم کر بادل کی طرح ہو جاتے ہیں ، پھر آسمان کھلتا ہے اور دونوں نور آسمان میں جا کر لمحے بھر میں واپس آجاتے ہیں ، مزید یہ کہ میں جس جگہ بیٹھوں زمین سے آواز آتی ہے : اے وہ جن میں نورِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم بطورِ امانت رکھا گیا ہے ، آپ پر سلام ہو! جب میں خشک زمین یا سُوکھے درخت کے نیچے بیٹھتا ہوں ، وہ فوراً سبز ہو جاتا اور اس کی ٹہنیاں مجھ پر جھکنے لگتی ہیں ، جب وہاں سے اُٹھ جاؤں تو اپنی پہلی حالت پر لوٹ آتا ہے۔ یہ سُن کر حضرت عَبْدُ الْـمُطَّلِب رَضِیَ اللہ عَنْہُ نے فرمایا : بیٹا! مُبَارَک ہو! مجھے امید ہے کہ وہ نورِ مکرم جس کا ہم سے وعدہ کیا گیا ہے ، تم سے ہی ظاہِر ہو گا ، تمہاری وِلادت سے پہلے میں نے خواب دیکھے ان سے یہی اشارہ ملتا ہے کہ تم دونوں جہاں میں سب سے زیادہ عزت والے رسولِ خدا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے والِد بنو گے۔ ([1])