Book Name:Walidain-e-Mustafa
والدِ مصطفےٰ حضرت عبداللہ رَضِیَ اللہ عَنْہُ جب بھی عَرَب کے 2 بڑے بُتوں “ لات اورعُزّٰی “ کے قریب جاتے وہ بلّی کی طرح چیخ کر روتے اور کہتے : اے وہ جن میں نورِ مُحَمَّد صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم بطورِامانت رکھا گیاہے! آپ کا ہم سے کیا تَعَلُّقْ!! ہماری اور دنیا کے تمام بُتوں کی ہلاکت مُحَمَّد صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے دستِ حق پرہو گی۔ ([1])
شک ان کے ایمان پہ کرنے سے پہلے یاد رکھو مرے رسول کے والِد ہیں پیارے عبداللہ
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! اللہ پاک نے نبیِ پاک صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکو ایسے خاندان میں بھیجا جس کے حسب و نسب پر کوئی طعن نہ تھا ۔ نبیِ پاک صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے والد او روالدہ دونوں کا خاندان عرب کے بہترین قبیلے ، بہترین قوم اور بہترین شاخ میں سے ہیں ۔ یہ بھی حقیقت ہے کہ رسولِ پاک صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کاسارا شجرہ نسب محترم اور نامور شخصیات پر مشتمل ہے ، وہ سب کے سب اپنی قوم کے سردار اورراہنما تھےاور معاشرے میں مرکزی حیثیت رکھتے تھے۔ اللہ پاک کے آخری نبی محمد عربی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کےآباؤاجداد سب اللہ پاک کو ایک ماننے والے تھے ۔ ان میں سے کوئی ایک بھی ایسا نہیں تھا کہ جو اللہ پاک کے علاوہ کسی او رکی عبادت کرتا ہو۔
سیدِدوعالم شاہِ اولادِ آدم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے ارشاد فرمایا : کبھی لوگ دوگروہ نہ ہوئے مگر مجھے اللہ پاک نے بہتر گروہ میں کیا تو میں اپنے ماں باپ سے ایسا پیداہوا کہ