Book Name:Seerat e Ali o Aaisha Aur Ashab e Badar
رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے مزید فضائل و اوصاف کے بارے میں سُنتے ہیں ، چنانچہ
حضرت عبدُ اللہ بن مسعود رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ فرماتے ہیں : میں رسولِ انور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت میں حاضر تھا کہ کسی نے امیرُ المؤمنین حضرت علی رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ کے بارے میں پوچھا تو آپ نے ارشاد فرمایا : حکمت و دانائی کو 10 حصّوں میں تقسیم کیا گیا ، 9 حصے حضرت علی اور ایک حصّہ دیگر لوگوں کو عطاکیاگیا۔
(تاریخ ابن عساکر ، علی بن ابی طالب ، ۴۲ / ۳۸۴ ، رقم : ۴۹۳۳)
رسولِ کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ارشاد فرمایا : اللہ پاک نے قرآن پاک میں جہاں بھی “ یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا “ (اے ایمان والو) سے خطاب فرمایا ہے (حضرت) علی (رَضِیَ اللہُ عَنْہ)اس گروہ کے سردار و امیر ہیں۔ ( فضائل الصحابة ، فضائل علی ، ۲ / ۶۵۴ ، حدیث : ۱۱۱۴)
حضرت ابو سعید خدری رَضِیَ اللہ عَنْہسے مَروی ہے : بعض لوگوں نے رسولِ پاک صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی خدمت ِ اَقدس میں امیرُالمؤمنین حضرت علی رَضِیَ اللہُ عَنْہکی شکایت کی آپ یہ سُن کر منبر پر تشریف فرما ہوئے اور خطبہ دیتے ہوئے ارشاد فرمایا : اے لوگو!علی (رَضِیَ اللہ عَنْہ) کے بارے میں شکایت نہ کرو ، اللہ پاک کی قسم!وہ سب سے زیادہ خوفِ خدا رکھنے والے ہیں۔ (مسند امام احمد ، مسند ابی سعید الخدری ، ۴ / ۱۷۲ ، حدیث : ۱۱۸۱۷)
حضرت اسحاق بن کَعْب بنعُجْرَہ رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہسے مَروی ہے : رسولِ کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ارشاد فرمایا : علی کو بُرا بھلانہ کہو ، وہ اللہ پاک کی ذات میں فنا ہیں۔