Book Name:Seerat e Ali o Aaisha Aur Ashab e Badar
جو چاہو عمل کرو تمہارے لئے جنت واجب ہو چکی ہے۔ (بخاری ، کتاب المغازی ، باب فضل من شہد بدرًا ، ۳ / ۱۳ ، حدیث : ۳۹۸۳)
اَصحابِ بَدْر و بیعتِ رضوان جنتی ہیں
حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : خُلَفائے اَربعہ راشدین کے بعد بقیہ عشرۂ مبشرہ و حضرات حسنین و اصحابِ بدْر و اَصحابِ بَیْعَۃُ الرِّضْوَان (رِضْوَانُ اللّٰہ ِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن) کے لئے افضلیت ہے اور یہ سب قطعی (یقینی)جنّتی ہیں۔ (بہارِ شریعت ، ۱ / ۲۴۹ ، حصہ : ۱)
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!اَصحابِ بدْر رَضِیَ اللہُ عَنْہُم کا ایک وصف یہ بھی ہے کہ ان کے مبارَک اور مقدَّس ناموں کی برکت سے دعائیں مقبول ہوتی ہیں ۔ جی ہاں!وہ اوقات جن میں دعائیں مقبول ہوتی ہیں ان میں سے ایک وقت وہ بھی ہے کہ جب بندہ حدیث شریف کی سب سے مشہور کتاب “ بخاری شریف “ پڑھتے ہوئے اَصحابِ بدْر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُم کے ناموں پر پہنچے ، چنانچہ اعلیٰ حضرت ، امامِ اہلِ سُنَّت مولانا شاہ امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : قراءتِ صحیح بخاری شریف میں جب اَسمائے اَصحاب ِ بدْر پر پہنچے رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمْ اَجْمَعِیْنْ۔ (فضائل دعا ، ص127)
حکیمُ الاُمَّت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں : (حضرت) امام بخاری(رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ) نے 44 حضرات(یعنی اَصحابِ بدْر رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُم) کے نام ذِکْر کیے ہیں ، کچھ حضرات کے نام مُتَفَرِّق(الگ الگ)مقامات پر ذِکْر کیے۔ بخاری میں ان کا تذکرہ