Book Name:Seerat e Ali o Aaisha Aur Ashab e Badar
پیارا تھا ، اگر وہ جنت میں ہے تو میں صبر کروں اور ثواب کی اُمید رکھوں اور اگر خدانخواستہ مُعامَلہ بَرعکس ہے تو آپ دیکھیں گے کہ میں کیا کرتی ہوں۔ نبیِّ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِرشاد فرمایا : تجھ پر افسوس ہے !کیا تو پگلی ہو گئی ہے ؟ کیا خدا کی ایک ہی جنت ہے؟ اس کی جنتیں بہت ساری ہیں اور بے شک حارِثہ(رَضِیَ اللہُ عَنْہُ)جَنَّتُ الْفِرْدَوْس میں ہے ۔ (بخاری ، کتاب المغازی ، باب فضل من شہد بدرًا ، ۳ / ۱۲ ، حدیث : ۳۹۸۲)
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد
پیارے پیارے اسلامی بھائیو!اَصحابِ بدْر وہ عظیم ہستیاں ہیں جن کی تعریف بہت ہی بلند و بالا ہے۔ جس کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہ رسولِ پاک صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اپنی زبانِ حقِّ ترجمان سے ان حضرات کو جہنم سے نجات کا مژدہ عطا فرمایا ، چنانچہ
رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِرشاد فرمایا : مجھے اُمّید ہے جو غزوۂ بدْر اور حُدَیْبِیَہ میں حاضر تھے اِنْ شَآءَ اللہ اُن میں سے کوئی بھی آگ میں داخل نہیں ہوگا۔ (ابنِ ماجہ ، ۴ / ۵۰۸ ، کتاب الزھد ، باب ذکرالبعث ، حدیث : ۴۲۸۱)
شہدائے بدْر وہ مقدَّس صحابَۂ کرام رَضِیَ اللہُ عَنْہُم ہیں جنہیں ربِّ کریم کی بارگاہِ رفیعہ سے جنت واجب ہونے کا تمغۂ اِمتیاز عطا ہوا ، چنانچہ
حدیثِ پاك میں ہے : اللہ پاک نے اَصحابِ بدْر رَضِیَ اللہُ عَنْہُم کے بارے میں فرمایا : تم