Book Name:Seerat e Ali o Aaisha Aur Ashab e Badar
اَنْ یُّمِدَّكُمْ رَبُّكُمْ بِثَلٰثَةِ اٰلٰفٍ مِّنَ الْمَلٰٓىٕكَةِ مُنْزَلِیْنَؕ(۱۲۴) بَلٰۤىۙ-اِنْ تَصْبِرُوْا وَ تَتَّقُوْا وَ یَاْتُوْكُمْ مِّنْ فَوْرِهِمْ هٰذَا یُمْدِدْكُمْ رَبُّكُمْ بِخَمْسَةِ اٰلٰفٍ مِّنَ الْمَلٰٓىٕكَةِ مُسَوِّمِیْنَ(۱۲۵)
(پ۴ ، اٰلِ عمرٰن : ۱۲۴ ، ۱۲۵)
مسلمانوں سے فرمارہے تھے کیا تمہیں یہ کافی نہیں کہ تمہارا رب تین ہزار فرشتے اُتار کر تمہاری مدد کرے۔ ہا ں کیوں نہیں ، اگر تم صبرکرو اور تقویٰ اختیارکرو اور کافر اسی وقت تمہارے اوپر حملہ آور ہوجائیں تو تمہارا رب پانچ ہزار نشان والے فرشتوں کے ساتھ تمہاری مدد فرمائے گا۔
شہنشاہِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے صحابۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُم کو حوصلہ دیتے ہوئے اور ان کی ہمت بڑھاتے ہوئے ارشاد فرمایا : تم اپنی ہمت بلند رکھو ! کیا تمہیں یہ کافی نہیں ہے کہ اللہ پاک تین ہزار (3000)فرشتے اُتار کر تمہاری مدد فرمائے۔ اس کے بعد فرمان ہے : تین ہزار (3000) فرشتوں کے ساتھ ہی نہیں بلکہ اگرتم صبر و تقویٰ اِختیار کرو اور اس وقت دشمن تم پر حملہ آور ہو جائیں تو اللہ پاک پانچ ہزار (5000) ممتاز فرشتوں کے ساتھ تمہاری مدد فرمائے گا۔ یہ ایک غیبی خبر تھی جو بعد میں پوری ہوئی اور صحابۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُم کے صبر و تقویٰ کی بدولت اللہ پاک نے پانچ ہزار(5000) فرشتوں کو نازل فرمایا جنہوں نے میدانِ بدْر میں مسلمانوں کی مدد کی۔
(تفسیر صراط الجنان ، پ۴ ، اٰلِ عمران ، تحت الآیۃ : ۱۲۵-۱۲۴ ، ۲ / ۴۷)
واقعۂ بدْر سے معلوم ہونے والی باتیں
اس آیت سے 3 باتیں معلوم ہوئیں : (1)بدْر میں شرکت کرنے والے تمام مُہاجرین و انَصار (رَضِیَ اللہُ عَنْہُم) صابر اور متقی ہیں کیونکہاللہ پاک نے اپنی مدد اُتارنے کیلئے صبر اور