Seerat e Ali o Aaisha Aur Ashab e Badar

Book Name:Seerat e Ali o Aaisha Aur Ashab e Badar

میں داخل ہے۔ (ابو داؤد ، ۴ / ۳۴۴ ، حدیث : ۴۸۴۳) خوش نصیب ہیں وہ لوگ جو عُلما و مشائخ اور دین داروں کی عزت کرتے ہیں اور بدنصیب ہیں وہ لوگ جو آزادی کے نام پر عُلما اور دین داروں کا مذاق اُڑاتے اور اپنی آخرت برباد کرتے ہیں۔

(ماہنامہ فیضانِ مدینہ ، جولائی2019 ، ص۶)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمّد

                             پیارے پیارے اسلامی بھائیو!اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں اپنے ایک عظیم اِحسان کو بیان فرمایا ہے ، آئیے!اس عظیم اِحسان کے بارے میں سُنتے ہیں ، چنانچہ پارہ 4 سورۂ اٰلِ عمران کی آیت نمبر 123 میں اِرشادِ باری ہے :

وَ  لَقَدْ  نَصَرَكُمُ  اللّٰهُ  بِبَدْرٍ  وَّ  اَنْتُمْ  اَذِلَّةٌۚ-فَاتَّقُوا  اللّٰهَ  لَعَلَّكُمْ  تَشْكُرُوْنَ(۱۲۳) ( پ ۴ ، اٰل عمرٰن : ۱۲۳)

ترجمۂ کنزالعرفان : اور بیشک اللہ نے بدْر میں تمہاری مدد کی جب تم بالکل بے سر و سامان تھے تو اللہ سے ڈرتے رہو تاکہ تم شکر گزار بن جاؤ۔

               پیارے پیارے اسلامی بھائیو!یہاں اللہ پاک اپنے عظیم احسان کو بیان فرما رہا ہے کہ غزوۂ بدْر میں جب مسلمانوں کی تعداد بھی کم تھی اور ان کے پاس ہتھیاروں اور سُواروں کی بھی کمی تھی جبکہ مدِّ مقابل تعداد اور جنگی قوت میں مسلمانوں سے کئی گنا زیادہ تھے۔ اس حالت میں اللہ پاک نے مسلمانوں کی مدد اور فتح و کامرانی عطا فرمائی۔ جنگِ بدر 17رَمَضانُ المبارَک 2 ہجری میں جمعہ کے دن ہوئی۔ (تفسیردر منثور ، ۴ / ۷۲ ، پ۱۰ ، الانفال تحت الآیة : ۴۱ماخوذاً)مسلمان 313 تھے جبکہ دشمن تقریباً ایک ہزار ۔  (سیرتِ مصطفیٰ ، ص۷۱۰)بدْر “ ایک کُنواں ہے جو ایک شخص بدْر بن عامر نے کھودا تھا،