Seerat e Ali o Aaisha Aur Ashab e Badar

Book Name:Seerat e Ali o Aaisha Aur Ashab e Badar

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا قِیْلَ لَكُمْ تَفَسَّحُوْا فِی الْمَجٰلِسِ فَافْسَحُوْا یَفْسَحِ اللّٰهُ لَكُمْۚ-وَ اِذَا قِیْلَ انْشُزُوْا فَانْشُزُوْا یَرْفَعِ اللّٰهُ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا مِنْكُمْۙ-وَ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ دَرَجٰتٍؕ-وَ اللّٰهُ بِمَا تَعْمَلُوْنَ خَبِیْرٌ(۱۱)

 ۲۸ ، المجادلة : ۱۱)

ترجمۂ کنزالعرفان : اے ایمان والو!جب تم سے کہا جائے (کہ)مجلسوں  میں  جگہ کشادہ کرو تو جگہ کشادہ کردو ، اللّٰہ تمہارے لئے جگہ کشادہ فرمائے گا اور جب کہا جائے : کھڑے ہوجاؤتو کھڑے ہوجایا کرو ، اللّٰہ تم میں سے ایمان والوں  کے اور ان کے درجات بلند فرماتا ہے جنہیں  عِلْم دیا گیا اور اللّٰہ تمہارے کاموں  سے خوب خبردار ہے۔

شانِ نُزول

نبیِّ کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم غزوۂ بدْر میں حاضر ہونے والے مُہاجرین و اَنصار صحابَۂ کِرام رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُم کی بہت عزت کرتے تھے۔ ایک روز چند بدْری صحابَۂ کِرام رَضِیَ اللّٰہُ  عَنْہُم ایسے وقت پہنچے جب مجلس شریف بھر چکی تھی ، اُنہوں نے حُضورِ اقدس  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے سامنے کھڑے ہو کر سلام عرض کیا۔ حُضور پُر نور صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے جواب دیا ، پھر اُنہوں نے حاضرین کو سلام کیا تو اُنہوں نے جواب دیا ، پھر وہ اس انتظار میں کھڑے رہے کہ اُن کے لئے مجلس شریف میں جگہ بنائی جائے مگر کسی نے جگہ نہ دی ، سرکارِ دو عالَم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کواس چیز سے تکلیف پہنچی تو آپ نے اپنے قریب والوں کو اُٹھا   کر اُن کے لئے جگہ بنادی ، اُٹھنے والوں کو اُٹھنا دُشوارہوا تو اس پر یہ آیتِ کریمہ نازل ہوئی اور ارشاد فرمایا گیا : اے ایمان والو! جب تم سے کہا جائے : مجلسوں میں جگہ کشادہ کرو تو جگہ کُشادہ کردو ، اللہ پاک تمہارے لئے جنت میں جگہ کُشادہ