Book Name:Sharm O Haya Kesy Kehty Hain

میں حاضری سے محروم رہتے ہیں۔ * آج ایک تعداد ہے جو موبائل پر سوشل میڈیا استعمال کرتے ہوئے گھنٹوں گزار دیتی ہے ، مگر  انہیں مسجد میں آنے کا ٹائم نہیں ملتا اور سب سے تکلیف کی بات یہ ہے کہ جو عبادتوں کے نام پر مختلف کاموں میں مصروف ہوتے ہیں ، مگربسااوقات ان عبادتوں کے لازمی حقوق کی معلومات نہیں ہوتیں اورنہ ہی یہ سیکھنے کی کوشش کرتے ہیں مثلاًقرآنِ کریم پڑھیں گے مگر تجوید(دُرُست مخارج)سے نہیں پڑھیں گے ، نمازپڑھیں گے مگر نماز کے مسائل نہ سیکھیں گے۔

اے عاشقانِ رسول!قرآنِ پاک میں مسجدوں کو آباد کرنے کی ترغیب دلائی گئی ہے چنانچہ ارشادِ باری ہے :

اِنَّمَا یَعْمُرُ مَسٰجِدَ اللّٰهِ مَنْ اٰمَنَ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِ وَ اَقَامَ الصَّلٰوةَ وَ اٰتَى الزَّكٰوةَ وَ لَمْ یَخْشَ اِلَّا اللّٰهَ فَعَسٰۤى اُولٰٓىٕكَ اَنْ یَّكُوْنُوْا مِنَ الْمُهْتَدِیْنَ(۱۸)  (پ۱۰ ، التوبہ : ۱۸)                                                                           

ترجَمۂ کنز العرفان : اللہ کی مسجدوں کو وہی آباد کرتے ہیں جو اللہ اور قیامت کے دن پر ایمان لاتے ہیں اور نما ز قائم کرتے ہیں اور زکوٰۃ دیتے ہیں اور اللہ کے سوا کسی سے نہیں ڈرتے تو عنقریب یہ لوگ ہدایت والوں میں سے ہوں گے۔

آئیے!مسجد سے محبت کرنے اور مسجد میں آنے جانے کے فضائل کے بارے میں دو فرامینِ مصطفےٰ سنتے ہیں :

1۔   جب کوئی بندہ ذکرو نَماز کے لئے مسجد کو ٹھکانا بنالیتاہے تو اللہ پاک اس سے ایسے خوش ہوتا ہے جیسے لوگ اپنے گمشدہ شخص کی اپنے ہاں آمد پر خوش ہوتے